سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ نے کتے کے کاٹنے پر سکھر، نوابشاہ اور لاڑکانہ ڈویژ ن کے میونسپل افسر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو کتا مار مہم کی رپورٹ ہر ہفتے پیش کرنے کی ہدایت بھی کر دی۔
سندھ ہائی کورٹ سکھر کے جسٹس آفتاب احمد اور جسٹس محمود خان پر مشتمل بینچ نے سکھرکے شہری فہیم احمد کی جانب سے شہر میں آوارہ کتوں کی بہتات کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔بچے پر 3 کتوں کا بیک وقت حملہ، ماں نے بچالیا
عدالت میں سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، بے نظیر آباد، گھوٹکی، خیرپور سمیت سندھ کے دیگر اضلاع سے تعلق رکھنے والے میونسپل افسران پیش ہوئے۔
عدالت عالیہ نے سندھ میں سگ گزیدگی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر برہمی کا اظہار کیا۔
دوران سماعت میونسپل افسران نے اپنے اپنے اضلاع میں کتا مار مہم کے حوالے سے رپورٹ پیش کی جس پر عدالت عالیہ نے عدم اطمینان کا اظہار کیا اور حکم سناتے ہوئے کہا کہ آئندہ جس بھی علاقے میں کتے کے کاٹنےکا واقعہ پیش آیا تو اس کا مقدمہ متعلقہ میونسپل افسر کے خلاف درج کرایا جائے گا۔
فیصلے کا اطلاق سکھر، لاڑکانہ، بے نظیر آباد ڈویژن پر ہوگا۔