ہلڑ بازی کا سلسلہ اب بلوچستان اسمبلی تک پہنچ گیا ہے۔فائل فوٹو
ہلڑ بازی کا سلسلہ اب بلوچستان اسمبلی تک پہنچ گیا ہے۔فائل فوٹو

مولانا فضل الرحمن نے وزارت داخلہ کا مراسلہ بدنیتی پر مبنی قراردیدیا

جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے سیاسی و مذہبی جماعتوں کے مسلح جتھوں سے متعلق وزارت داخلہ کے مراسلے کو بدنیتی پر مبنی قراردے دیا۔

مولانا فضل الرحمن نے گفتگو کرتے ہوئے وزارتِ داخلہ کی جانب سے سیاسی و مذہبی جماعتوں کی ملیشیا اور وردی سے متعلق مراسلے پر اپنے ردعمل کا اظہارکیا۔

مولانا فضل الرحمن نے وزارت داخلہ کے مراسلے کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مراسلے کے الفاظ نئے نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عسکری ونگ اور رضاکار میں فرق ہوتا ہے، رضاکارانصارالاسلام کے ہیں جو جے یو آئی کا دستوری ونگ ہے، رضاکار الیکشن کمیشن سے رجسٹرڈ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ رضاکاروں پر کبھی اعتراض نہیں کیا گیا، رضاکار جے یو آئی ف کے دستور کا حصہ ہیں۔

سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ 2001 میں ہم نے لاکھوں کے جلسے کیے، ہمارے رضاکاروں کی پلاننگ کو اس وقت کے وزیر داخلہ نے بھی سراہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 2017 میں بھی ہم نےجلسے کیے، انصارالاسلام کے رضاکاروں نے سیکیورٹی سنبھالی، آزادی مارچ میں بھی ان ہی رضاکاروں نے سیکیورٹی دی، گملا تک نہیں ٹوٹا۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ڈنڈے کی کوئی رجسٹریشن نہیں ہوتی، نہ لائسنس ہوتا ہے، ایسے مراسلے صرف سیاسی دباؤ کے لیے ہوتے ہیں۔