افغانستان کی صورت حال پرغور کیلیے بدھ کو پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔فائل فوٹو
افغانستان کی صورت حال پرغور کیلیے بدھ کو پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔فائل فوٹو

بھارت میں کسانوں کا احتجاج برطانوی وزیراعظم نے پاک بھارت تنازع قراردے دیا

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے مودی سرکار کے خلاف بھارتی کسانوں کے احتجاج کو پاک بھارت تنازع قرار دے دیا۔
گزشتہ روز برطانوی پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے ایک بھارتی نژاد سکھ رکن تن منجیت سنگھ دھیسی نےکہا کہ بھارت کے مختلف علاقوں خاص کر پنجاب میں پر امن احتجاج کرنے والے کسانوں کے خلاف بھارتی حکومت نے تشدد کا استعمال کیا ہے۔
تن منجیت سنگھ کاکہنا تھا کہ بھارتی کسانوں پر تشدد کی ویڈیوز پریشان کن ہیں، کیا وزیراعظم بورس جانسن اس حوالے سے ہمارے تحفظات کو بھارتی وزیراعظم کے سامنے پیش کریں گے؟ تاکہ اس مسئلے کا کوئی حل نکالا جاسکے۔
تاہم بورس جانسن تو اس واقعے سے مکمل طور پر ہی لاعلم نکلے اور جواب دیا کہ ‘بھارت اور پاکستان کے درمیان جو بھی ہو رہا ہے وہ تشویش ناک ہے، یہ ایک متنازع اور حساس معاملہ ہے، دونوں حکومتوں کو مل کر اس کا حل نکالنا ہوگا’۔
برطانوی وزیراعظم کے اس غیر متعلقہ جواب پر تن منجیت سنگھ حیران ہو کر انہیں دیکھتے رہے اور مزید کچھ نہ کہہ سکے۔
بعد ازاں ٹوئٹر پر بھارتی کسانوں کے احتجاج کے حوالے سے لکھتے ہوئے انہوں نےکہا کہ اچھا ہوتا اگر ہمارے وزیراعظم کو معلوم ہوتاکہ میں کس بارے میں بات کررہا تھا، اس موقع پر انہوں نے اپنے سوال اور بورس جانسن کے جواب کی ویڈیو بھی پوسٹ کی۔
یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بورس جانسن کا سوشل میڈیا پر خوب مذاق اڑایا جارہا ہے اور ان پر شدید تنقید بھی کی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ بھارت میں کسان ظالمانہ زرعی قوانین کے خلاف گذشتہ 2 ہفتوں سے سراپا احتجاج ہیں، دو روز قبل ہزاروں افراد نے لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔
تاہم مودی حکومت کی جانب سے کسانوں کا مسئلہ حل کرنے کے بجائے متعدد علاقوں میں طاقت کا استعمال کیا گیا ہے۔
بھارتی حکومت کی ہٹ دھرمی سے تنگ کسانوں نے14 دسمبر کو ملک گیر احتجاج کی کال دی ہے اور دو روز کے دوران جے پور دہلی اور دہلی آگرہ ایکسپریس وے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔