تھانہ زمان ٹائون کی حدود سے 14سالہ بچی کے گھر سے لاپتہ ہونے پر بچی کی ماں 15 روز قبل فریاد لے کر تھانہ زمان ٹائون پہنچ گئی جہاں ڈیوٹی پر موجود اہلکار نے درخوست وصول کرلی اور یہ کہہ کر ٹال دیا کہ ایس ایچ او ابھی موجود نہیں ہیں ان کے آنے پر مزید کارروائی کی جائے گی۔
چند روز بعد جب متاثرہ خاتون تھانے پہنچی تو ڈیوٹی افسر اے ایس آئی سہیل نے یہی جواب دے کر رخصت کردیا ایس ایچ او موجود نہیں ہیں۔
متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ وہ آج بھی تھانے گئی تو ڈیوٹی افسر اے ایس آئی سہیل نے یہی جواب دیا کہ ایس ایچ او تھانے میں موجود نہیں ہیں، خاتون نے بتایا کہ وہ جب بھی تھانے جاتی ہے اسے گھنٹوں انتظار کرانے کے بعد یہ کہہ کر واپس بھیج دیا جاتا ہے کہ ایس ایچ او موجود نہیں ہیں اور ان کے علم میں لائے بغیر ایف آئی آر درج نہیں کی جاسکتی۔
متاثرہ خاتون نے وزیر اعظم، وزیراعلیٰ سندھ، صوبائی وزیرداخلہ، آئی جی سندھ پولیس مشتاق مہر اور ایڈیشنل آئی جی سے اپیل کی ہے کہ وہ ایف آئی آر درج کرانے میں مدد کریں اور اس بات کی بھی تحقیقات کرائیں کہ اے ایس آئی سہیل اتنے دنوں سے کیوں ایف آئی آر درج نہیں کررہا۔