ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدِ صدارت کا آج آخری روز ہے، امریکی صدر ٹرمپ کل سابق صدر بن جائیں گے۔ وہ وائٹ ہاوس سے رخصت ہوں گے۔
ٹرمپ نے20 جنوری 2017 کو 45 ویں امریکی صدر کا حلف اٹھایا تھا ۔
ان کا دور حکومت تنازعات کا شکار رہا ، دو بار ان کے خلاف مواخذے کی تحاریک بھی پیش کی گئیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف تحریک مواخذہ دراصل ڈیموکریٹس کی جانب سے پارلیمنٹ پر گزشتہ دنوں ہونے والے حملے کے بعد لائی گئی تھی۔ اس حملے کے نتیجے میں پانچ افراد کی ہلاکتیں بھی ہوئی تھی۔
کیپٹل ہل پر ہونے والے حملے کے بعد سے خود متعدد ری پبلکنز نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔
امریکی تاریخ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ منفرد اعزاز مل گیا ہے کہ ان کے خلاف ایک ہی مدت صدارت میں دو مرتبہ تحریک مواخذہ کی کارروائی کی گئی ہے۔
مؤقر امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ کے لیڈر میک کونیل کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے تحریک مواخذہ کی کارروائی کے لائق کام کیا ہے۔
میک کونیل کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کارروائی لازمی ہونی چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکہ کو صدر ٹرمپ کے جال سے نکلنا چاہیے۔
امریکہ کے ممتاز ادارے نے گزشتہ روز اپنے انتباہی پیغام میں کہا تھا کہ ملک کی 50 ریاستوں سمیت واشنگٹن میں مسلح ہنگامہ آرائی و شورش کے خطرات موجود ہیں۔