وزارت پارلیمانی امور نے معاملے پر صدر مملکت کو سمری بھیج دی ۔فائل فوٹو
وزارت پارلیمانی امور نے معاملے پر صدر مملکت کو سمری بھیج دی ۔فائل فوٹو

قومی اسمبلی اجلاس۔اپوزیشن کا شور شرابہ۔ سیٹیاں اور ڈیسک بجاتے رہے

قومی اسمبلی کے ہنگامہ خیزاجلاس میں اپوزیشن ارکان نے شور شرابہ کیا اوراسپیکر ڈیسک کا گھیراؤ کیا۔ اپوزیشن ارکان نشستوں پر کھڑے ہو کر سیٹیاں اور ڈیسک بجاتے اور مہنگائی کیخلاف بینرز لہراتے  رہے۔

مراد سعید کا کہنا ہے تھا کہ استعفوں پر یہ وزیراعظم کو ڈیڈ لائن دیتے رہے ہیں، یہ چور آج بھی این آر او کیلئے گھوم رہے ہیں، کہتے تھے استعفے منہ پر دے ماریں گے، چوروں کو عمران خان این آر او نہیں دیں گے۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران  شاہ محمود قریشی کو بھی غصہ آگیا،سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے گرما گرمی ہوگئی۔

نجی ٹی وی کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کیلیے کھڑے ہوئے تو اپوزیشن نے شور شرابا شروع کردیا، شاہ محمود قریشی نے کہاکہ سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کی ترمیم کے پیچھے وجہ ہے ،یہ دوغلے ہیں جمہوریت کے علمبردار بن جاتے ہیں ،اپوزیشن کا ایسا رویہ ہوگاتو ہاﺅس نہیں چلے گا،حد ہوتی ہے ہم نے بہت برداشت اورلحاظ کیا ہے ۔

وزیر خارجہ نے کہاکہ بس بہت ہو گیا اجلاس کی کارروائی بلڈوز نہیں کرنے دیں گے،اپوزیشن کا ایسا رویہ ہوگا توکوئی بھی بات نہیں کر سکے گا۔ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے کہاکہ راجہ صاحب دو منٹ بات کرنے دیں پھرآپ کرلیں،یہ بات کرتے ہیں تو انہیں سننا بھی پڑے گا، شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اسمبلی میں یکطرفہ بحث قابل قبول نہیں ۔