ابو ظہبی میں ایونٹ کے انعقاد کے سلسلے میں حائل تمام رکاوٹیں ختم ہو گئی ہیں۔فائل فوٹو
ابو ظہبی میں ایونٹ کے انعقاد کے سلسلے میں حائل تمام رکاوٹیں ختم ہو گئی ہیں۔فائل فوٹو

بھونڈے ترانوں سے پی ایس ایل شائقین کا دل اُچاٹ

رپورٹ :قیصر چوہان:
بھونڈے ترانوں سے پی ایس ایل شائقین کا دل اُچاٹ ہوگیا۔ پے در پے فلاپ سانگز تیار کرنے پر سوشل میڈیا میں پی سی بی اور پی ایس ایل کے معیار پر سوال اٹھایا جارہا ہے۔ جبکہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پی ایس ایل ایڈیشن 6 کے آفیشل سانگ کو بھی شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

پی ایس ایل پرستار ترانہ بنانے کی ذمے داری دینے والے پی سی بی افسران کی اہلیت اور سوچ پر بھی سولات اٹھا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا میں جائزے سے پتہ چلا کہ ’گروو میرا‘ کو ذو معنوں میں سمجھا جارہا ہے۔ بعض پرستار میمز کا استعمال کرتے ہوئے خواجہ سرائوں کی تصاویر کا سہارا لیتے ہوئے لکھ رہے ہیں کہ گروو ہوجا شروع۔ جبکہ بعض پرستار پی سی بی افسران سے سوال کر رہے ہیں کہ ’’گروو میرا‘‘ کس کی حوصلہ افزائی کرنے کیلیے بنایا گیا ہے۔ اس گانے سے کرکٹرز کی حوصلہ افزائی کا تعلق پورے ترانے میں واضح نہیں۔

دوسری جانب پی ایس ایل کے معیار پر سمجھوتا کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے افسران گلوکار علی ظفر کو کنٹریکٹ دینے سے کترارہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق علی ظفر تین سالہ کنٹریکٹ کیلئے پانچ کروڑ روپے کا تقاضا کر رہے ہیں۔ ساتھ یہ گارنٹی بھی دے رہے ہیں کہ ان کے پی ایس ایل ترانے کو برصغیر سمیت یورپی ممالک میں بھی خواب سراہا جائے گا۔

خیال رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے پہلے، دوسرے اور تیسرے ایڈیشنز کے ترانے ’’اب کھیل کر دکھا‘‘، ’’اب کھیل جمے گا‘‘ اور ’’دل سے جان لگا دے‘‘ گلوکار علی ظفر نے گائے۔ ان ترانوں نے مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے تھے۔ لیکن اگلے تین ایڈیشنز میں پی سی بی اوسط درجے کے گلوکاروں کا سہارا لیتے ہوئے مسلسل پی ایس ایل کے معیار کو نقصان پہنچانے میں مصروف ہے۔

پی ایس ایل کے چوتھے ایڈیشن کا ترانہ ’’کھیل دیوانوں کا‘‘ اداکار و گلوکار فواد خان نے گایا۔ جس پر مداحوں کی جانب سے بہت تنقید کی گئی۔ پانچویں ایڈیشن کا ترانہ ’’تیار ہیں‘‘ گلوکار علی عظمت، عاصم اظہر اورعارف لوہار نے گایا۔ لیکن وہ بھی شائقین کرکٹ کو پسند نہیں آیا۔ اس پر علی عظمت اور علی ظفر کے دوران لفظی گولہ باری بھی ہوئی۔ گزشتہ روز پاکستان سپر لیگ 2021ء کا آفیشل ترانہ ’’گروو میرا‘‘ ریلیز کردیا گیا ہے۔ جو پاکستان سپر لیگ کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر دستیاب ہوگا۔ جبکہ پاکستان کے معروف ٹی وی چینلز بھی اس ترانے کو نشر کریں گے۔

پی سی بی کے مطابق یہ ترانہ دنیا بھر میں موجود پاکستان سپر لیگ کے مداحوں کی کھیل سے محبت اور لیگ سے قربت کی ترجمانی کرتا ہے۔ اس ترانے میں کورونا وائرس کے بعد پیدا ہونے والے حالات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے کہ جہاں اسٹیڈیم تو خالی ہیں مگر مداح اپنے گھروں میں ٹی وی اسکرینز کے سامنے بیٹھ کر میچ دیکھتے نظر آتے ہیں۔ اس ترانے کی تیاری میں پاکستان کے فوک، پاپ اور ہپ ہاپ گلوکاروں نے حصہ لیا ہے۔ اس ترانے کی ویڈیو کو فدا معین نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ جبکہ 6 معروف کرکٹرز بھی ترانے کی آفیشل ویڈیو میں جلوہ گر ہوئے ہیں۔ جن میں شاداب خان، شان مسعود، شاہین شاہ آفریدی، وہاب ریاض، سرفراز احمد اور بابراعظم شامل ہیں۔

ادھر ڈائریکٹر کمرشل پی سی بی بابر حامد نے ترانے کو حیران کن طور پر بلاک بسٹر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترانے کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ پر امید ہیں کہ اس ترانے کو ملک اور بیرون ملک موجود مداحوں کی جانب سے خوب سراہا جائے گا۔ تاہم سوشل میڈیا پر آن ایئر ہوتے ہوئے ترانے کو پرستاروں کی جانب سے مسلسل گھٹیا درجے کا قرار دیا جارہا ہے۔ رواں سال کا ترانہ فوک گلوکارہ نصیبو لعل، گلوکارہ آئمہ بیگ اور ہپ ہاپ اسٹارز ینگ اسٹنرز نے گایا ہے تاہم مداحوں نے اسے پی ایس ایل کا اب تک کا بدترین ترانہ قرار دیا ہے۔

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر مسلسل مختلف میمز بھی شیئر کیے جارہے ہیں۔ ایک صارف نے علی ظفر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بھائی ایک اور ماسٹر پیس درکار ہے۔ ایک اور صارف نے پی ایس ایل کے پانچویں ایڈیشن کے ترانے ’’تیار ہیں‘‘ کو رواں سال کے ترانے سے بہتر قرار دیا۔ دیگر صارفین نے پی ایس ایل کے نئے گیت پر ناپسندیدگی کا اظہار کچھ اس طرح کیا کہ ’’گروو میرا کس کیلئے گانا بنایا گیا۔ اس گانے میں کھلاڑیوں کو کیوں شامل کیا گیا اور یہ گانا کرکٹ کیلئے کیوں استعمال کیا جارہا ہے‘‘۔