کراچی: ملک کو سب سے زیادہ ریونیو دینے والے شہر کے مکینوں پر نیا بجلی بم گرانے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں جس کے تحت کے الیکٹرک کے بجلی ٹیرف میں 3 روپے 24 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے۔
کے الیکٹرک نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے بجلی کی قیمت میں گزشتہ 4 ماہ کے لئے اضافہ اور3 ماہ کے لئے کمی کی درخواست کی ہے، جس کے منظوری پر کے الیکٹرک کے بجلی ٹیرف میں 3 روپے 24 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے۔
کے الیکٹرک کی جانب سے جولائی 2020 کے لیے 71 پیسے، اگست کے لیے ایک روپے 40 پیسے، ستمبر کے لیے ایک روپے 12 پیسے اوراکتوبرکے لیے 5 پیسے فی یونٹ ماہانہ فیول پرائس ایڈجسمنٹ کی مد میں اضافے کی درخواست کی گئی ہے۔ اضافے کی صورت میں کراچی کے شہریوں پر6 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ جون 2020 کے لیے 49 پیسے، نومبر87 پیسے اوردسمبرکے لیے 16 پیسے کمی کی درخواست کی گئی۔
اس کے علاوہ کے الیکٹرک نے نیپرا سے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی بھی درخواست کی ہے۔ جولائی سے ستمبر 2020 کے لئے ایک روپے 92 پیسے فی یونٹ اور اکتوبر سے دسمبر تک ایک روپے 87 پیسے فی یونٹ اضافہ کی درخواست کی گئی ہے۔اس طرح سہ ماہی بنیادوں پر کے الیکڑک ٹیرف میں 3 روپے 80 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے۔ کے الیکڑک نے اپریل سے جون 2020 کیلئے 3 روپے 91 پیسے فی یونٹ کمی مانگی ہے۔ اس طرح سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 7 ارب 49 کروڑ روپے بوجھ پڑے گا۔ نیپرا کے الیکٹرک کی درخواست پر23 فروری کو سماعت کرے گی۔
یاد رہے وزیر اعظم پاکستان نے عمران خان نے کے الیکٹرک کے سابق سی ای او تابش گوہر کو اپنا معاون خصوصی مقرر کیا ہے۔