امریکہ کی ریاست فلوریڈا میں ایک ہیکر نے شہر کے پانی کو زہر آلود کرنے کی کوشش کی تاہم بروقت کارروائی سے شہر بڑی تباہی سے بچ گیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی رپورٹ کے مطابق ہیکر نے پانی کے نظام کو ہیک کر کے ایک مخصوص کیمیکل کی مقدار بڑھانے کی کوشش کی تاہم ڈیوٹی پر موجود عملے کے ایک اہلکار نے یہ عمل روک دیا۔
سوڈیم ہائیڈرو آکسائیڈ (لئی) نامی کیمیکل پانی میں موجود ایسڈ کو کنٹرول کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے تاہم ایک مخصوص حد سے زیادہ استعمال پانی کو زہریلا بنا دیتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس ضمن میں ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی اور نہ ہی یہ معلوم ہوا ہے کہ آیا یہ ہیک امریکہ کے اندر سے ہوا یا باہر سے ہوا تھا۔
جمعہ کے روز ہیکر نے علاقے کے واٹر ٹریٹمنٹ سسٹم تک ریموٹلی رسائی حاصل کرنے کی متعدد بار کوشش کی تھی۔ ڈیوٹی پر موجود پلانٹ آپریٹر نے سمجھا کہ اس کا سپروائزر یہ سب کر رہا ہے۔
لیکن گزشتہ روز ہیکر نے ٹریٹمنٹ پلانٹ پر ایک مرتبہ رسائی حاصل کی اور اس نے پانی میں سوڈیم ہائیڈرو آکسائیڈ کی حد کو 100 ملین حصص سے بڑھا کر 11،100 پی پی ایم کر دیا۔
کیمیکل کی حد بڑھنے پرآپریٹر نے فوراً کارروائی عمل میں لائی اور ایسڈ کی سطح کو معمول پر ڈال دیا۔
رپورٹ کے مطابق طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سوڈیم ہائی ڈرو اوکسائڈ کی حد سے زیادہ پانی میں موجودگی انسانی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔