ترک صدر رجب طیب اردوان نے دارالحکومت انقرہ میں ترکی کے قومی خلائی پروگرام کی منظوری دے دی۔
ترک ایجنسی ڈیلی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ عالمی خلائی دوڑ (گلوبل سپیس ریس) میں ترکی باقی ملکوں سے بازی لے جائے گا۔ ترکی کے خلائی پروگرام کی ذمہ داری “ترکی سپیس ایجنسی” کے سپرد کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکی کے لیے آسمان کے دروازے کھل رہے ہیں، ہماری صدیوں پرانی تہذیب اب خلا میں بھی نظر آئے گی جو انصاف، اخلاق اور امن پر قائم ہے۔ 2023 میں ترکی خلائی پروگرام کے تحت پہلا مشن چاند پر بھیجا جائے گا۔ اب تمام سیٹلائٹس کی تیاری کا کام ایک ہی اتھارٹی کے ماتحت انجام پائیں گے۔
ترکی خلا میں ایک “سپیس پورٹ” قائم کرے گا جو خلا تک رسائی کے لئے کام کرے گی۔
صدر اردوان نے مزید کہا کہ خلائی پروگرام کے تحت خلائی موسم اور میٹریولوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی جائے گی اور ترکی خلا میں ہونے والی سرگرمیوں کو زمین سے بیٹھ کر مانیٹر کرے گا۔ ملک میں اسپیس انڈسٹری کا جال بچھایا جائے گا اور نجی شعبے کو سرمایہ کاری کے وسیع مواقع دیے جائیں گے۔
خلائی پروگرام کے لئے یونیورسٹیز کے ساتھ مل کر پیشہ ورانہ ہیومن ریسورس تیار کی جائے گی اور ترکی جلد ہی خلا میں سائنٹفک مشن کیلیے ترک سائنسدانوں کو خلا میں بھیجے گا۔
انھوں نے کہا کہ سیٹلائٹ، لانچنگ سسٹم اور اسپیس ٹیکنالوجی کیلیے اب تک حکومت 2 ارب ٹرکش لیرا سے زائد فنڈنگ دے چکی ہے۔ اب ترکی آبزرویشن سیٹلائٹس کے دور میں داخل ہوگا۔