اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ کو وکلا کے مزید چیمبرز گرانے سے روک دیا۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں وکلا کے چیمبرز گرائے جانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے اسلام آباد بار کونسل کی اپیل سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے اسلام آباد انتظامیہ کو مزید چیمبرز گرانے سے روک دیا۔
عدالت نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ کیس کی آئندہ سماعت تک مزید کارروائی نہ کی جائے۔
دورانِ سماعت روسٹرم پر وکلا نے مجمع لگالیا جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تمام وکلا کو روسٹرم سے ہٹادیا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ عدالت کسی کے دباؤ میں نہیں آئے گی اور عدالت کو پریشر میں لانے کی کوشش نہ کریں، ہم بھی وکیل رہے ہیں لیکن ایسی حرکتیں کبھی نہیں کیں، کسی وکیل نے پریکٹس کرنی ہے تو اپنا دفتر خود بنائے، عوامی مقامات پر قبضہ کرنا وکیلوں کاکام نہیں اور پبلک اراضی پر چیمبرز بنانے کا کوئی جواز نہیں۔
چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ وکلا اپنی عزت و تکریم پر سمجھوتا نہ کریں، ہم بھی خود کو وکلا کا حصہ سمجھتے ہیں، وکلا عدلیہ کا حصہ ہو کر بھی عدالت کے خلاف کیا کچھ نہیں کہتے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 2 مارچ تک ملتوی کردی۔