تل ابیب: اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینٹز نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی افواج ایران کے جوہری ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے منصوبے کی تجدید کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی افواج خود مختارانہ انداز میں کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے یہ بات امریکہ کے مؤقر نشریاتی ادارے کو تفصیلی انٹرویو دیتے ہوئے کہی ہے۔
اسرائیل کے وزیر دفاع نے دوران انٹرویو کہا کہ اسرائیل نے ایران کے اندر کئی اہداف کا تعین کر لیا ہے جن کو نشانہ بنانے کا مقصد جوہری بم کی تیاری کے حوالے سے تہران کی صلاحیت کو نقصان پہنچانا ہے۔
اسرائیل کے وزیر دفاع نے کہا کہ اگر دنیا ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روک لیتی ہے تو یہ بہت ہی اچھا ہوگا لیکن اگر ایسا نہ ہوا تو پھر ہمیں خود مختارانہ انداز اختیار کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی صورت میں ہم اپنا دفاع خود کریں گے۔
دوران انٹرویو اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینٹز نے ایک نقشہ دکھایا جس کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ یہ دراصل ان ٹھکانوں کا نقشہ ہے جہاں میزائل رکھے گئے ہیں۔
امریکہ کے مؤقر نشریاتی ادارے فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیل کے وزیر دفاع نے کہا کہ جہاں میزائل رکھے گئے ہیں وہ اسرائیل لبنان سرحد پر واقع شہری علاقوں کے درمیان کی جگہ ہے۔
بینی گینٹز نے کہا کہ ان خفیہ ٹھکانوں کی نشاندہی ہو گئی ہے اور اسرائیلی افواج پوری طرح سے لڑائی کے لیے تیار بھی ہے۔
اسرائیل کے وزیر دفاع نے انٹرویو کے دوران پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شام میں ایرانی اہداف کو نشانہ بنانے کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے تحت صرف 2020 سے اب تک اسرائیل شام میں ایران سے تعلق کے الزامات عائد کرتے ہوئے 500 سے زائد ٹھکانوں کو فضائی بمباری کا نشانہ بنا چکا ہے۔