فوجی قیادت کے خلاف جاری احتجاج میں اب تک 550 افراد ہلاک ہوچکے ہیں
فوجی قیادت کے خلاف جاری احتجاج میں اب تک 550 افراد ہلاک ہوچکے ہیں

یو ٹیوب نے میانمار کی فوج کے زیر انتظام چلنے والے چینلز بند کردیے

ویڈیو اسٹریمنگ سائٹ یو ٹیوب نے میانمار کی فوج کے زیر انتظام چلنے والے چینلز کو بند کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوٹیوب کی جانب سے میانمار کی فوج کے 5 چینلز کو بند کیا گیا ہے جس کی یوٹیوب نے خود تصدیق کی ہے۔
یوٹیوب کا کہنا ہےکہ اس نے اپنی کمیونٹی گائیڈ لائنز کے تحت ان چینلز کو فوری طور پر ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم سے ہٹادیا ہے۔
یوٹیوب کے مطابق میانمار کے سرکاری نیٹ ورک میانمار ریڈیو اینڈ ٹی وی اور فوج کی ملکیت دیگر چینلز کو پلیٹ فارم سے ہٹایا گیا ہے۔
دوسری جانب ایک بھارتی گروپ نے دعویٰ کیا ہےکہ میانمار پولیس افسران کے ایک گروپ نے اعلیٰ حکام کے احکامات نہ ماننے پر سرحد پار کرکے پناہ لینے کی بھی کوشش کی ہے۔
علاوہ ازیں اقوام متحدہ میں میانمار کے نائب سفیر نے بطور سفیر چارج لینے سے انکار کردیا ہے، اس سے قبل میانمار کے سفیر کو فوجی قیادت کے خلاف بولنے پر برطرف کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد سے جاری احتجاج میں اب تک سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے نتیجے میں 55 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جس کی عالمی طاقتوں نے بھی شدید مذمت کی ہے۔
واضح رہے کہ میانمار میں یکم فروری کو فوج نے اقتدار پر قبضہ کرکے منتخب حکومت کو گھر بھیج دیا اور کئی رہنماؤں کو گرفتار کررکھا ہے جس کے خلاف ملک بھر میں شدید احتجاج اور سول نافرمانی کی تحریک جاری ہے۔
فوجی بغاوت کے خلاف سڑکوں پرموجود عوام فوری طور پر فوجی حکمرانی کا خاتمہ اور آنگ سان سوچی سمیت گرفتار رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔