اسپتال انتظامیہ نے مریضوں کے کھانے کے فنڈز میں کرپشن کی، معاملے پر قائم تین رکنی کمیٹی نے تحقیقاتی رپورٹ ڈائریکٹر جنرل کے حوالے کردی
اسپتال انتظامیہ نے مریضوں کے کھانے کے فنڈز میں کرپشن کی، معاملے پر قائم تین رکنی کمیٹی نے تحقیقاتی رپورٹ ڈائریکٹر جنرل کے حوالے کردی

گورنمنٹ اسپتال کورنگی کے فنڈز میں ڈیڑھ کروڑ کی کرپشن کا انکشاف

کراچی کے سندھ گورنمنٹ کورنگی جنرل اسپتال میں مریضوں کے کھانے کے فنڈز میں ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد کی خردبرد کا انکشاف ہوا ہے۔
سندھ گورنمنٹ جنرل اسپتال کورنگی میں مریضوں کے کھانے کے فنڈز میں خردبرد کے معاملے پر قائم تین رکنی کمیٹی نے تحقیقاتی رپورٹ تیار کرکے ڈائریکٹر جنرل کے حوالے کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کرپشن کے حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں جس کے مطابق اسپتال انتظامیہ نے مریضوں کے کھانے کے فنڈز میں کرپشن کی۔
انتظامیہ نے کاغذات میں 9 ماہ کے دوران 4500 سے زائد مریض کا اندراج کیا جبکہ اسپتال میں کُل 2300 سے زائد مریض داخل ہوئے تھے، مریض کے ایک وقت کا کھانا 350 روپے سے زائد کا ظاہر کیا گیا۔

اسپتال انتظامیہ ایک کروڑ 50 لاکھ روپے سے زائد کی کرپشن میں ملوث ہے۔ ذرائع کے مطابق 23 سو مریضوں کے 9 ماہ کے کھانے کا بل 26 لاکھ روپے تک بنتا ہے۔

سندھ حکومت کی جانب سے اسپتال کا سالانہ بجٹ 66 کروڑ روپے سے زائد ہے جبکہ مریضوں کے کھانے کی مد میں 2 کروڑ 17 لاکھ سے زائد کی رقم مختص ہے۔