کمشنر کی سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کیلیے متعلقہ اداروں کو ترجیحی اقدامات کرنے کی ہدایت
کمشنر کی سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کیلیے متعلقہ اداروں کو ترجیحی اقدامات کرنے کی ہدایت

انسداد تجاوزات مہم، کراچی میں 158 غیرقانونی شادی ہالز گرادیے گئے

سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کراچی میں غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کیخلاف کارروائیاں جاری ہیں، 158 میرج ہالز منہدم کردیے گئے۔
کمشنر کراچی نوید شیخ کی زیر صدرت سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں شہر میں غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کی روک تھام، ان کے خاتمہ کے اقدامات اور کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا، جس میں ایڈیشنل کمشنر ون اسد علی خان، تمام ڈپٹی کمشنرز، میونسپل کمشنر بلدیہ عظمیٰ، تمام ضلعی بلدیات کے میونسپل کمشنرز، ڈائریکٹر جنرل پارکس بلدیہ عظمی کنٹونمنٹ بورڈز، سول ایوی ایشن اتھارٹی، سندھ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی، سندھ پولیس، پاکستان رینجرز محکمہ کو آپریشن، کے ڈی اے، ڈی ایچ اے پاکستان ریلویز اور واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے سنیئر افسران اور کراچی ایڈووکیٹ جنرل کے نمائندے اور دیگر نے شرکت کی۔
کمشنر نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کیلئے متعلقہ اداروں کو ترجیحی اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اعلیٰ عدالت کے احکامات پر عملدرامد کیلئے ترجیحی اقدامات کریں، یقینی بنائیں کہ شہر سے غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کا خاتمہ ہو، بلڈنگز قوانین پوری طرح نافذ ہوں اور شہر میں تجاوزات کے رحجان کو روکنے کے مقاصد حاصل ہوں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ مختلف محکموں اور اداروں کی حدود میں واقع رفاہی پلاٹوں پر تعمیر کئے جانیوالے غیر قانونی میرج ہالز کے خاتمہ کی کارروائی جاری ہے، ابھی تک 158 غیر قانونی میرج ہالز منہدم کئے جا چکے ہیں جبکہ دیگر غیرقانونی میرج ہالز منہدم کرنے کیلئے کارروائی جاری ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر کراچی انتظامیہ کی نگرانی میں وائی ایم سی اے میں غیر قانونی کمرشل سرگرمیوں کا خاتمہ کر دیا گیا ہے، وہاں قائم کئے جانیوالے میرج لانز اور دفاتر سمیت تمام تجارتی مقصد کیلئے قائم اسٹرکچرز منہدم کردیئے گئے ہیں، وائی ایم سی میں کھیلوں کی سرگرمیاں بحال کرنے کا کام جاری ہے، جاگنگ ٹریک تعمیر کردیا گیا ہے، شجر کاری کی جارہی ہے اور مختلف پودے لگا دیئے گئے ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ فلڈ لائٹس اور بینچز کی تنصیب و تعمیر کا کام اگلے 3 ہفتوں میں مکمل کرلیا جائے گا، امید ہے کہ ہاکی اور دیگر کھیلوں سے متعلق ایسو سی ایشنز اور وائی ایم سی انتظامیہ کے تعاون سے کھیلوں کی سرگرمیاں جلد شروع کر دی جائیں گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام بلدیاتی اور ترقیاتی ادارے اپنی اپنی حدود میں اور اپنے اداروں کے تحت قائم پارکوں کی دیکھ بھال کو یقینی بنائیں گے، جو پارک اجڑ گئے ہیں انہیں بحال کریں گے، اجلاس نے تمام ڈپٹی کمشنرز، بلدیہ عظمیٰ، تمام ضلعی بلدیات، کنٹونمنٹ بورڈز، رجسٹرار کوآپریٹیو سوسائٹیز اور ترقیاتی اداروں کو ہدایت کی کہ شہریوں کی تفریح کیلئے قائم کئے جانے والے تمام پارکوں کی بحالی کیلئے ترجیحی اقدامات کریں۔
کمشنر کراچی نے کہا کہ پارکوں کی بحالی اور پارکوں سے تجاوزات کے خاتمہ کیلئے سپریم کورٹ کے واضح احکامات ہیں، ان پر عمل کرنے کیلئے متعلقہ اداروں کو ترجیحی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارکوں کو پانی دینے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر پر سیوریج اور ڈرینیج کا پانی استعمال کیا جائے گا۔ کمشنر نے بلدیہ عظمیٰ کو ہدایت کی کہ وہ عزیز بھٹی پارک کو جلد از جلد فعال کرے، باغ ابن قاسم میں شجر کاری اور پودے لگانے کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے۔
ڈائریکٹر جنر ل پارکس بلدیہ عظمیٰ نے اجلاس کو بتایا کہ باغ ابن قاسم سے اسٹرکچر ہٹا دیئے گئے ہیں اور وہاں شجرکاری مہم کے دوران 2 ہزار پودے لگائے جاچکے ہیں۔
اجلاس کو کڈنی ہلز پر تجاوزات کے خاتمے، غیر قانونی طور پر تعمیر کئے گئے رائل پارک منہدم کرنے کی کارروائی کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ رائل پارک منہدم کیا جاچکا، بیسمنٹ منہدم کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔
سندھ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی اور بلدیہ عظمیٰ کو ہدایت کی گئی کہ وہ غیر قانونی تعمیرات منہدم کرنے کی کارروائیوں کے بارے میں جامع رپورٹ تیار کرے اور کمشنر کراچی کو پیش کرے تاکہ سپریم کورٹ کو پیش کی جانے والی کارکردگی کی رپورٹ میں یہ تفصیلات شامل کی جاسکیں۔