اسلام آباد: امریکا کو ائیر اسپیس دینے کا معاملہ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پہنچ گیا، مسلم لیگ (ن) نے حکومت سے اس معاملے کی وضاحت طلب کرلی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے امریکا کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی جس پر یہ معاملہ قومی اسمبلی میں پہنچ گیا جہاں مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے نکتہ اعتراض پر حکومت سے اس معاملے کی وضاحت طلب کرلی۔
وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کررہا ہے، وزیراعظم کا واضح موقف ہے کہ افغانستان کا مسئلہ افغان قوم اور افغان ریاست کو خود حل کرنا ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی خود اس حوالے سے جلد ایوان کو بریفنگ دیں گے۔
علی محمد خان نے مزید کہا کہ بیرونی طاقتیں صرف سہولت کاری کا کردار ادا کرسکتی ہیں، حکومت پاکستان اور وزیر خارجہ کے تاریخی کردار سے مسجد اقصی کی حرمتی عارضی رک چکی ہے، اسرائیلی قتل و غارت فی الوقت پاکستانی کوششوں کی وجہ سے تھم چکی جس سے ملک کا سر امت مسلمہ میں فخر سے بلند ہوا۔
اس طرح یہ معاملہ سینیٹ کے اجلاس میں بھی زیر بحث آیا۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امریکا کو زمینی اور فضائی اڈے نہیں فراہم کرنے چاہئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے خلاف وار کرائم کے حوالے سے کوششیں کرنی ہوں گی، فلسطین کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن ایک بیج پر ہیں لیکن ہمیں اس سے بھی آگے بڑھ کر کشمیر اور فلسطین کے لیے کام کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ امریکا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے امریکی افواج کو افغانستان تک رسائی دینے کے لیے اپنی فضائی اور زمینی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔