اٹلی کے شہر سسلی کی مافیا کے سرغنہ ‘انسانوں کے قصاب’ کے نام سے مشہور جویوانی بارسکا نے ایک سو افراد کو قتل کیا، سنگین جرائم میں ایک بچے کی لاش کو تیزاب میں ڈال کر تحلیل کرنا بھی شامل ہے
اٹلی کے شہر سسلی کی مافیا کے سرغنہ ‘انسانوں کے قصاب’ کے نام سے مشہور جویوانی بارسکا نے ایک سو افراد کو قتل کیا، سنگین جرائم میں ایک بچے کی لاش کو تیزاب میں ڈال کر تحلیل کرنا بھی شامل ہے

سیسیلین مافیا کا چیف 25 سال بعد قید سے رہا

اٹلی کے شہر سسلی کی مافیا کے سرغنہ ‘انسانوں کے قصاب’ کے نام سے مشہور جویوانی بارسکا کو آج جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ ان کے سنگین جرائم میں ایک بچے کی لاش کو تیزاب میں ڈال کر تحلیل کرنا بھی شامل تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق بارسکا نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ سو سے زیادہ لوگوں کو قتل کرنے میں وہ ملوث رہا ہے جن میں مافیا کے خلاف اٹلی کے اعلیٰ ترین جج جیوانی فلکون کا قتل بھی شامل تھا۔
لیکن بارسکا بعد میں پولیس کا مخبر بن گیا اور قانون نافذ کرنے والوں سے اپنے ہی ساتھیوں کو پکڑوانے میں تعاون کرنے لگا۔
پچیس سال جیل میں گزارنے کے بعد اس کی رہائی پر اس کی مجرمانہ کارروائیوں کا نشانہ بننے والے متاثرین اور ان کے لواحقین کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آ رہا ہے۔
رہائی کے بعد مافیا چیف چار سال تک ‘پرول’ پر رہیں گے۔
64 سالہ بارسکا سسلی کے مافیا کے گروپ کوسا نوسٹرا کا مرکزی کردار تھا۔ 1992 میں بارسکا نے ایک بم دھماکے میں اٹلی میں مافیا کے خلاف تحقیق کرنے والے جج جیوانی فلکون کو ہلاک کر دیا تھا جو اٹلی کی تاریخ میں قتل کی سب سے خطرناک ترین واردات تھی۔
فلکون اس کی بیوی اور تین محافظ اس بم دھماکے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ براسکا نے نصف ٹن بارود اس راستے پر نصب کر دیا تھا جس راستے سے فلکون نے گزرنا تھا۔
اس حملے کے دو ماہ بعد ایک اور جج پاولو بورسیلانو کو ہلاک کر دیا گیا جس نے اٹلی کو ہلا کر رکھ دیا اور ملک میں مافیا کے خلاف مزید قانون سازی کی گئی۔
ایک اور انتہائی اندہوناک قتل ایک گیارہ سالہ لڑکے جوسیپو ڈی میتیو کا تھا جو مافیا کے ایک اور رکن کا بیٹا تھا۔ بارسکا نے بچے کو اغوا کر کے تشدد کیا اور پھر اس کو گردن میں پھندا ڈال کر ہلاک کر دیا۔ قتل کرنے کے بعد لڑکے کی لاش کو تیزاب میں ڈال کر تحلیل کر دیا گیا تھا۔
1996 میں گرفتاری کے بعد وہ وعدہ معاف گواہ بن گیا تاکہ ان کی سزا میں کمی ہو سکے۔ سرکاری تحقیقی ادارے اس کی مدد سے مافیا گروہوں کے کئی ارکان جو 1980 اور 1990 کی دہائی میں کئی حملوں میں ملوث تھے ان کو پکڑنے میں کامیاب رہے۔
بارسکا کی رہائی پر ان کے جرائم کا نشانہ بننے والے بہت سے متاثرین اور ان کے لواحقین کی طرف سے رنج و غم اور غصے کا اظہار کیا گیا ہے۔
ایک محفظ جو بارسکا کے ہاتھوں قتل ہوئے تھے ان کی بیوی ٹینا مونتیناروں نے ایک اخبار کو بیان دیتے ہوئے کہا وہ سخت غصے میں ہیں۔
ٹینا کا کہنا تھا کہ ‘ریاست ہمارے خلاف ہے۔29 سال کے بعد ہمیں ابھی تک حقیقت کا علم نہیں ہے۔جس شخص نے میرا خاندان تباہ کر دیا وہ رہا ہو گیا ہے۔’
ماریا فلکون جو ہلاک ہونے والے جج کی بہن ہیں ان کا کہنا ہے وہ رنجیدہ ہوئی ہیں یہ خبر سن کر کہ بارسکا کو قانون کے تحت جیل سے رہائی مل رہی ہے۔
متعدد اطالوی سیاست دانوں نے بارسکا کی رہائی کی مذمت کی ہے۔
دائیں بازو کی جماعت لیگ پارٹی کے رہنما میتیو سلوانی نے کہا کہ ‘پچیس سال کی قید کے بعد مافیا کا سربراہ جیوانی بارسکا اب آزاد ہو گیا ہے۔ یہ انصاف نہیں ہے جس کے اطالوی شہری حقدار ہیں۔’
ایک اور سیاسی رہنما نے کہا کہ یہ واقعہ اس سن کا ایسا لگا جیسے کسی نے پیٹ میں گھونسا مارا ہو۔