بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں کہا ہےکہ حکومت پر تنقید کرنے والے صحافیوں کو بلاوجہ گرفتار نہیں کیا جاسکتا۔
سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ بھارتی صحافی ونود کے خلاف ریاست ہماچل پردیش پولیس کی جانب سے دائر کیےگئےایک مقدمے کی سماعت میں سامنے آیا ہے۔
عدالت نے کہا کہ حکومت یا اسٹیبلشمنٹ پر سخت تنقید کرنے والے صحافیوں کو غداری کے الزامات پر گرفتار نہیں کیا جاسکتا جب تک کہ اس صحافی نے حکومت کے خلاف تشدد بھڑکایا ہویا کمیونیٹیز میں نفرت پھیلائی ہو۔
خیال رہے کہ بھارتی صحافی نےکوویڈ 19 سے نمٹنے کے حوالے سے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا جس پربی جے پی کے ایک رہنما کی شکایت پر ہماچل پردیش میں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
بھارتی سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ ،، جب تک وہ حکومت کیخلاف تشدد یا کمیونیٹیز کے درمیان نفرت پر نہ اکسائے، صرف اس لیے غداری کے الزام میں گرفتار نہیں کیا جاسکتا کہ وہ حکومت یا اسٹیبلشمنٹ پر سخت تنقید کرتا ہے۔یہ فیصلہ ہماچل پردیش کی پولیس کی جانب سے صحافی ونود دوآ کے خلاف درج غداری کے مقدمے میں بھارتی سپریم کورٹ نے سنایا