وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم پروٹوکول پر خرچ رقم بچا رہے ہیں، تین سال میں 108 کروڑ روپے وزیراعظم ہاؤس کا خرچہ کم کیا ہے، ہم آپ کے ٹیکس کی قدر کرتے ہیں، آپ کا پیسہ آپ پر خرچ کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے ماحول دوست الیکٹرک بائیک کی افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ملک کو خود کفیل کرنے کی بجائے درآمدات پر زور دیا گیا کیوں کہ اس سے کچھ لوگوں کو خود مالی فائدہ پہنچتا تھا ۔
ان کاکہنا تھا کہ الیکٹرک وہیکل کی حوصلہ افزائی کلین اینڈ گرین مہم کا حصہ ہے، الیکٹرک وہیکل پالیسی کے تحت روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں زیادہ ڈالر آئیں گے تو ملک امیر ہوجائے گا، ڈالرز زیادہ باہر جائیں گے تو ملک غریب ہوجائے گا، ہمیں امپورٹ کی ضرورت نہیں ہوتی لیکن شارٹ کٹ کی وجہ سے امپورٹ کر لیتے ہیں،امپورٹ سے کچھ لوگوں کو فائدہ ہوتا ہے، ہمیں اب سوچ بدلنی ہے، نیا روڈ میپ دینا ہے
عمران خان نے کہا کہ آگے کا سوچنے والے ممالک ترقی کرتے ہیں، مافیا فائدہ اٹھانے کے لئے پالیسی تبدیل کر دیتے ہیں، نئی نسل کے مستقبل کے لئے آج منصوبہ بندی کرنی ہو گی۔
ان کاکہنا تھا کہ وزیراعظم باہر سے آتا ہے تو کہتے ہیں کتنی رقم لے کر آئے ہو، بھیک لے کر آگئے تو کامیاب دورہ ہوگیا، ہمیں ملکی دولت میں اضافہ کرنا ہے تو ایکسپورٹ پر توجہ دینا ہوگی۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے کبھی اللہ کی دی نعمتوں سے فائدہ اٹھانے کی بجائے چیزیں امپورٹ کرنے پر زور دیا جس کے نقصانات ہوئے ، پاکستان کے خام مال کو استعمال میں لانے کا کابھی نہیں سوچا، اس کا نقصان یہ ہوا کہ کچھ لوگ تو امیر ہوگئے مگر ملک غریب ہو گیا ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اسلام آباد ڈیڑھ گنا بڑھ چکا ہے مگر کوئی پلاننگ نہیں ، ہم شہروں کوپھیلنے سے روکنے کیلے ماسٹر پلان بنا رہے ہیں ، چین نے ساری ترقی برآمدات کے ذریعے کی اور دیکھتے ہی دیکھتے چین اکنامک زون بن گیا ، ہمارے سامنے چھوٹا سا ملک سنگاپور دیکھتے ہی دیکھتے کہاں پہنچ گیا ، ہمیں زیادہ چیزیں بیچنی ہو ں گی جس کیلiے اپنی پروڈکشن کی ضرورت ہے ، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ موٹر سائیکلوں کے سارے پارٹس اپنے ملک میں بنائیں ،باہر سے نہ منگوائیں ۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور میں آلودگی سے جانوں کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے، کوئی لانگ ٹرم پلاننگ نہیں ہے، ہم لانگ ٹرم پلاننگ کرنے جا رہے ہیں۔