اسلام آباد:پاکستان نے افغانستان کی جانب سے پاکستان سے اپنے سفیر اور سینئر سفارت کاروں کو واپس بلانے کے فیصلے کو بدقسمتی اور افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سفیر کی بیٹی کے اغوا اور حملے پراعلی سطح پر تحقیقات کی جارہی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے افغان سفیر کو واپس بلائے جانے کے فیصلے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان سفیر کو اچانک واپس بلانے پرتعجب ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پرافغان سفیرکی بیٹی کامقدمہ درج کیاگیا، پاکستان اس واقعے کی مکمل تحقیقات کر رہا ہے، افغان سفیریہاں رہ کر تحقیقات میں تعاون کریں۔ افغانستان کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت افغانستان کےامن میں مسلسل رکاوٹیں ڈال رہاہے، افغانستان ایک طرف ہم پرالزام لگا رہا ہے تو دوسری طرف تعاون مانگ رہاہے۔
دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم حکومتِ افغانستان کی جانب سے اپنے اس فیصلے پر نظرثانی کی امید رکھتے ہیں۔ اورافغانستان کی جانب سے پاکستان سے اپنے سفیر اور سینئر سفارت کاروں کو واپس بلانے کے فیصلے کو بدقسمتی اورافسوسناک سمجھتے ہیں۔ترجمان کا کہنا ہے کہ سفیر کی بیٹی کے اغوا اور حملے پر وزیر اعظم کی زیرہدایت اعلی سطح پر تحقیقات کی جارہی ہے۔ جب کہ سفیر ان کے اہل خانہ اور افغان قونصل خانے کے دیگرعملے کی سیکیورٹی کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ سیکریٹری خارجہ نے آج افغانستان کے سفیر سے بھی ملاقات کی، حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے تمام اقدامات پر روشنی ڈالی اور انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم حکومتِ افغانستان کی جانب سے اپنے اس فیصلے پر نظر ثانی کی امید رکھتے ہیں۔