آئندہ ماہ آئی سی سی سپر لیگ ون ڈے کے تحت ہونے والی پاک افغان سیریز بھارت کے زیر انتظام ہوگی۔ افغانستان میں جاری خانہ جنگی کے سبب افغان کرکٹ بورڈ نے اپنی سیریز کا ٹھیکہ بی سی سی آئی کی ایک ذیلی کمپنی کو دیا ہے۔ جو سیریز کے دوران تمام لاجسٹک، بائیو سیکیور ببل اور براڈ کاسٹنگ سطح کی نگرانی کرے گی۔
بھارتی میڈیا میں پاکستان اور افغانستان کے مابین سیریز کو روایتی حریف کے طور پر پیش کیا جارہا ہے۔ ون ڈے سیریز ہونے کے باعث بھارت اس سیریز میں اپنے مقاصد حاصل کرنے کا خواہاں ہے۔ رپورٹ کے مطابق مظفرآباد میں جاری کشمیر لیگ میں مقبوضہ وادی میں ڈھائے جانے والے مظالم کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ جس کے ردعمل میں بھارت کی جانب سے پاک افغان سیریز کے ساتھ آئی پی ایل کو طالبان کیخلاف استعمال کرنے کا منصوبہ تیار کیا جارہا ہے۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق افغان کرکٹرز پاکستان کیخلاف ہوم سیریز اور آئی پی ایل کے دوران اپنے بازوئوں پر سیاہ پیٹیاں باندھ کر اسے افغانستان میں جاری جنگ کیخلاف مہم کے طور پر استعمال کریں گے۔ سیریز سے قبل غنی حکومت کے حامی افغان کرکٹرز ٹوئٹر اور دیگر سماجی سائٹس پر افغانستان میں بدامنی کیخلاف آواز بلند کریں گے۔ اس حوالے سے پی سی بی میں اس طرز کی خبروں کے حوالے سے خاصی تشویش پائی جاتی ہے۔ بھارتی میڈیا میں پاکستان کو افغانستان میں جاری کشیدگی کا ذمہ دار ٹہرایا جارہا ہے اور طالبان مجاہدین کو پاکستان کے حمایتی کے طور پر پیش کیا جارہا ہے۔ افغان کرکٹ ٹیم میں بیشتر پلیئرز کو بھارتی میڈیا کی جانب سے طالبان مخالف ظاہر کیا جارہا ہے اور چند پلیئرز پر اس معاملے کے حوالے سے آواز بلند کرنے کیلئے دبائو ڈالا جارہا ہے۔
اس سلسلے میں پہلا بیان عالمی نمبر ایک اسپنر راشد خان کو آلہ کار بناکر دلوایا گیا۔ راشد خان کا شمار آئی پی ایل کے مہنگے ترین کرکٹرز میں ہوتا ہے۔ وہ ایک سیزن میں دس کروڑ روپے حاصل کر رہے ہیں۔ نامور افغان اسپنر پاکستان میں بھی ڈومیسٹک کرکٹ کھیل چکے ہیں۔ گزشتہ روز ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کو تباہ کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر راشد خان نے دنیا کے سربراہان سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’میرے ملک میں افراتفری کی صورتحال ہے۔ خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں معصوم لوگ روزانہ مارے جا رہے ہیں۔ لوگوں کے گھر اور دیگر املاک تباہ ہو رہی ہیں اور ہزاروں خاندان لاپتہ ہو گئے ہیں۔ ان حالات میں ہمیں اکیلا نہ چھوڑا جائے۔ افغانوں کا قتل عام اور افغانستان کو تباہ کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ ہم امن چاہتے ہیں۔ ملک کو بیرونی مداخلت سے پاک کیا جائے‘‘۔
دوسری جانب افغانستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان کے ساتھ ون ڈے سیریز کی تصدیق کر دی۔ رپورٹس کے مطابق سیریز سری لنکا کے شہر ہمبن ٹوٹا میں یکم سے 5 ستمبر تک ہونے کا امکان ہے۔ افغان کرکٹ بورڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سیریز کے لیے افغانستان ٹیم جلد سری لنکا روانہ ہوگی۔ واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تین ون ڈے میچز کی سیریز افغانستان کی میزبانی میں کھیلی جائے گی۔ تمام میچز آئی سی سی ون ڈے سپر لیگ کا حصہ ہیں۔ مجوزہ شیڈول کے مطابق دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ون ڈے یکم ستمبر کوکھیلا جائے گا۔ دوسرا ون ڈے 3 ستمبر اور تیسرا 5 ستمبر کو ہوگا۔ اس سے قبل یہ سیریز یو اے ای میں ہونی تھی۔ مگربھارت کی آئی پی ایل سیریز ری شیڈول ہونے کے بعد یو اے ای منتقل کیے جانے کے باعث پاک افغان سیریز کو سری لنکا منتقل کرنا پڑا۔
رپورٹ کے مطابق سیریز کیلئے افغان اسکواڈ کا اعلان کردیا گیا ہے۔ چند اہم پلیئرز بھارتی لیگ آئی پی ایل کھیلیں گے۔ افغان ٹیم کی قیادت حشمت اللہ شاہدی کریں گے۔ 17 رکنی ٹیم میں رحمان اللہ گرباز، ابراہیم زدران، صدیق اٹل، رحمت شاہ اور نجیب زدران شامل ہیں۔ ان کے علاوہ دیگر کھلاڑیوں میں اکرام علی خیل، شاہد کمال، محمد نبی، کریم جنت، عظمت عمر زئی، راشد خان اور عبدالرحمان بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔ جبکہ نوین الحق، مجیب الرحمن، فضل الحق فاروقی اور نور احمد کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ سیریز کے لیے 4 ریزرو کھلاڑیوں کے ناموں کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔