امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہےکہ افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کا فیصلہ درست تھا اور اس فیصلے پر شرمندگی نہیں ۔
تفصیلات کے مطابق کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد امریکی قوم سے خطاب میں صدر جوبائیڈن نے کہا کہ انہوں نے اشرف غنی کو مشورہ دیا تھا کہ وہ طالبان سے مذاکرات کریں مگرانہوں نے اس سے صاف انکار کر دیا اور کہا کہ افغان فوج طالبان سے لڑے گی مگر ظاہر ہے وہ غلط نکلے۔
امریکی صدر نے کہا کہ افغان رہنما حوصلے چھوڑ گئے اور ملک سے بھاگ نکلے، ہم نے افغان فوج کو سب کچھ دیا مگر انہیں لڑنے کا عزم اور حوصلہ نہ دے سکے۔
Our current military mission in Afghanistan will be short in time and focused in its objectives: Get our people and our allies to safety as quickly as possible. pic.twitter.com/eSESK5QR09
— President Biden (@POTUS) August 17, 2021
جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کا فیصلہ درست تھا اور اس فیصلے پر شرمندگی نہیں۔امریکی صدر نے طالبان کو تنبیہ کی کہ اگر انہوں نے امریکا کے انخلا کے منصوبے میں رکاوٹ ڈالی تو امریکا کا ردعمل فوری ہو گا اور ہم اپنے لوگوں کا دفاع تباہ کن قوت سے کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین اور روس کی خواہش ہوگی کہ امریکا افغانستان میں مزید ڈالرز خرچ کرتا رہے، ہمارا مشن افغانستان کو بدلنا نہیں بلکہ القاعدہ کا خاتمہ تھا جس میں کامیاب ہوئے۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ افغانستان پر جتنی تیزی سے قبضہ ہوا اس کی امید نہ تھی، جو لڑائی افغان فوج نہیں لڑنا چاہتی وہ امریکی فوج کیوں لڑے؟ ۔