کراچی:عزیزآباد میں غدارالطاف حسین کی باقیات خورشید میموریل ہال مسمار کردیا گیا، پارک پر قبضہ کرکے بنایا گیا مرکزی سیکریٹریٹ ٹوٹنے سے متحدہ لندن کی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہونے کی افواہیں بھی دم توڑ گئیں۔ذرائع کے مطابق خورشید بیگم کی بر سی کے موقع پر متحدہ لندن نے پاور شو کا منصوبہ بنایا تھا جو اس کارروائی سے خاک میں مل گیا۔
نائن زیرو اور اطراف کی گلیوں میں پولیس و رینجرز کی بھاری نفری تعینات رہی ۔جب کہ کارروائی سے علاقہ مکینوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ لندن کا سیکریٹریٹ دہشت گردوں کو پناہ دینے اور اسلحہ چھپانے کیلئے استعمال ہوتارہا ،2015 میں چھاپے کے دوران اسلحہ برآمد کرنے کے بعد عمارت سیل کردی گئی تھی ۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر متحدہ لندن کی مہم چلانے والوں کیخلاف بھی کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیاہے ۔تفصیلات کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں دہشتگردانہ کارروائیوں سے شہرت حاصل کرنے والی متحدہ لندن کے اہم مرکز خورشید بیگم میموریل ہال کو مسمار کردیا گیا، ہفتہ کی رات توڑے گئے مرکزی سیکریٹریٹ کے اطراف رینجرز اور پولیس کی بھی بھاری نفری کے ساتھ ساتھ علاقہ مکینوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی،
اس حوالے سے’’ امت ‘‘کو اہم ذرائع نے بتایا کہ کراچی اور حیدرآباد میں خوف کی علامت سمجھی جانے والی متحدہ لندن کی جانب سے عزیز آباد نائن زیرو کے قریب واقع بوتراب امام بارگاہ کے عقب میں واقع پارک پر قبضہ کرکے خورشید بیگم میموریل ہال کے نام پر جعلی کاغذات بنوائے گئے تھے، مسمار کیا گیا مرکزی سیکریٹریٹ ماضی میں متحدہ لندن دہشتگردوں کے لئے روپوشی کے لئے بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے، جبکہ ماضی میں اسی سیکریٹریٹ سے بڑی مقدار میں اسلحہ بھی برآمد کیا جاتا رہا ہے، اسی سیکریٹریٹ میں ماضی میں متحدہ لندن کے تمام شعبہ جات سمیت کے ٹی سی اور رابطہ کمیٹی کے آفسز بھی موجود تھے۔2015 میں رینجرز کے چھاپے کے دوران مذکورہ عمارت سے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد ہوا جس کے بعد عمارت کو سیل کردیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق کارروائی کے دوران لال قلعہ کی دیواریں بھی مسمار کردی گئیں ۔ دوسری جانب خورشید بیگم میموریل ہال توڑے جانے پر علاقہ مکینوں میں بھی خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے، ان کا کہنا ہے کہ متحدہ لندن پر پاکستان پابندی عائد ہے تو مرکزی آفس کا وجود بھی بے معنی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ خورشید بیگم میموریل ہال مسماری ہونے سے متحدہ لندن کی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہونے کی افواہیں بھی اب دم توڑ گئی ہیں۔
انتہائی اہم ذرائع نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متحدہ لندن کو دوبارہ سرگرم ہونے سے روکنے کی تیاری شروع کرلی ،سوشل میڈیا کہ مختلف پیجیز پر غدار وطن الطاف حسین کی واپسی کی خبریں چلاکر شہریوں میں خوف پیدا کیا جارہا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر یہ مہم بھی چلائی گئی تھی کہ 5 دسمبر کو ہونےو الی مرحومہ خورشید بیگم کی برسی میں شہر بھر سے کارکنان خواتین کے ہمراہ شرکت کریں ،برسی کے بعد کارکنان کی بڑی تعداد لال قعلہ میں جمع ہوکر غدار وطن الطاف حسین کے حق میں نعرے بازی کریں گی تاہم ،اس حوالے سے شہر کے مختلف مقامات پر وال چاکنگ بھی کی گئی تھی ،مذکورہ مہم چلنے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ہفتے اوراتوار کی درمیانی شب عزیز آباد لال قعلہ اور خورشید میموریل کی دیواریں مسمار کردی جس کے بعد خورشید بیگم کی برسی پر پاور شو دکھانے کامتحدہ منصوبہ خاک میں مل گیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ خورشید میموریل اور لال قلعہ گراونڈ ویسے بھی قبضے کی اراضی ہے ،یہ علاقہ کے ڈی اے کی حدود میں آتا ہے لیکن یہاں لیز کے ایم سی نے دی ہوئی ہے ،خورشید میموریل حال اور لال قلعہ گراونڈ کی لیز اس وقت کے ڈپٹی ڈائریکٹر کے ایم سی محکمہ لیز کے جاوید رحیم نے دی تھی ، یہ پارک کی اراضی تھی جسے متحدہ قومی موومنٹ لندن نے اپنے جلسے ،جلوس، اور جنرل ورکرز اجلاس کے لیئے مختص کررکھا تھا ،یہاں عام طور پرعزیرآباد کے مکینوں کا داخلہ بند ہے ،عزیر آباد کے مکینوں کے گھر کے سامنے پارک ہونے کے باوجود مکین کبھی اس پارک میں نہیں گئے سوائے متحدہ لندن پروگرام کے ،مکینوں کی کھیلوں کی سرگرمیاں بھی متحدہ لندن نے بند کررکھی تھی ،علاقہ مکین بھی اس تجاوزات سے شدید پریشانی میں مبتلا رہے ہیں تاہم مسماری آپریشن رات 4 بجے کیا گیا جس میں بھاری نفری نے حصہ لیا ، کسی بھی نا خوشگوار واقع سے نمٹنے کے لیے لال قلعہ کے داخلی و خارجی راستوں پر بھی قانون نافذ کرنے والے اہلکار تعینات نظرآئے ،اطراف کی گلیوں میں قانون نافذ کرنے والے اہلکار گلیوں میں چہل قدمی بھی کرتے رہے ،آپریشن کے دوران ہیوی مشینری کا استعمال کیا گیا ،قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آپریشن کی اطلاع کسی بھی متعلقہ ادارے کو نہیں دی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ اداروں میں متحدہ لندن کے حامی ابھی بھی بھرتی ہیں ،جس کے باعث آپریشن خفیہ اطلاع پر کیا گیا ،خورشید میموریل اور لال قلعہ مسماری آپریشن کی اطلاع جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی،متحدہ لندن کے حامیوں نے مذکورہ آپریشن کی اطلاع سوشل میڈیا پر رات کو ہی وائرل کردی تھی جس کے بعد کوئی بھی کارکن یا ہمدرد برسی میں شرکت کو نہیں آیا ،سوشل میڈیا کے مختلف پیجیز پر متحدہ لندن کے حامیوں نے طرح طرح کے بہانے بنا کر برسی میں شرکت کرنے سے صارفین کو روکا،علاقہ مکین بھی اس آپریشن سے لاعلم رہے ،عزیز آباد میں مسماری آپریشن ہونے پر متحدہ لندن کے رہنماوں نے سوشل میڈیا پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف مہم بھی چلائی جو صارفین نے مسترد کردی ۔
ذرائع نے بتایا کہ فیس بک پر مختلف قسم کے پیجز بنائے گئے ہیں جس میں متحدہ لندن کے کارکنان غدار وطن الطاف حسین کے حق میں بھرپور مہم چلاتے ہیں ،حالیہ دنوں کراچی میں انسداد تجاوزات عملے نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بھرپور آپریشن کیا جس کو متحدہ لندن کے حامی کارکنان نے سوشل میڈیاپر الگ رنگ دیکر پیش کیا،متحدہ لندن کے حامیوں نے غدار وطن الطاف کے حق میں جو مہم چلا رکھی ہے اس میں گجر نالہ ،اورنگی نالہ کے متاثرین کو جواز بنایا جارہا ہے ،خواتین نے مسماری آپریشن کےد وران آبدیدہ ہوکر میڈیا کو بیان دیئے تھے کہ ہمارا مکان ٹوٹ گیا اب ہم کہاں جائیں گے ،مذکورہ وڈیوز کو غدار وطن الطاف حسین کے بیانات سے منسو ب کرکے کراچی کے شہریوں میں لسانیت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ،اس حوالے سے شہر کے مختلف علاقوں میں چاکنگ بھی کی گئی تھی جس میں یہ کہا جارہا تھا کہ ہم آگئے ہیں ،شاہ فیصل کالونی ،ملیر ،لائنزایریا سمیت دیگرعلاقوں میں غدار وطن الطاف حسین کی تصاویر والے پینافلیکس بھی آویزاں کیے گئے ،ذرائع نے بتایا کہ پینافلیکس آویزاں ہونے کے بعد کراچی کے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا جس پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بڑے آپریشن کا فیصلہ کرلیا ہے ،آپریشن متحدہ لندن کے دوبارہ سرگرم ہونے پر کیا جائے گا ،جن علاقوں میں چاکنگ یا پینافلیکس آویزاں ہوئے ہیں ان علاقوں میں سرچنگ کا عمل تیز کرکے دہشت گردی کو روکا جائے گا،قانون نافذ کرنے والے اداروں نے یہ بھی فیصلہ کرلیا ہے کہ متحدہ لندن کو شہر میں دوبارہ ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور جلاو گھیراؤ کا موقع نہیں دینگے ،سوشل میڈیا پر جو مہم چلائی جارہی ہے ان عناصر کے خلاف بھی گھیرا تنگ کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں وال چاکنگ اور پینافلیکس آویزاں ہونے کے بعد تاجر برادری بھی شدید خوف میں مبتلا ہوگئی تھی جنہیں قانون نافذ کرنےو الے اداروں نے یقین دلایا ہے کہ کراچی کے امن کو خراب نہیں ہونے دینگے ،اس طرح کے عناصر کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے گا،قانون نافذ کرنے والے اداروں کے آپریشن کے بعد عزیر آباد کے علاقہ مکینوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کا شکریہ ادا کیا ہے ،کیونکہ لال قلعہ گراونڈ میں کبھی علاقہ مکین داخل نہیں ہوسکیں تاہم دیواریں مسمار ہونے کے بعد مکینوں کی بڑی تعداد نے لال قلعہ گراونڈ کا رخ کیا اور یہاں کرکٹ کھیلی ،رات کے اوقات خواتین بھی یہاں آئی اور چہل قدمی کی ،علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ہمارے علاقے میں کئی سالوں بعد امن ہوا ہے ،ہم علاقہ مکین ہونے کے باوجود عزیر آباد کی گلیوں میں گھومنے سے خوف کھاتے تھے تاہم کراچی آپریشن میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ہمارا یہ خوف ختم کردیا ہے ۔