کراچی : متنازع بلدیاتی قانون کے خلاف سندھ اسمبلی کے سامنے جاری جماعت اسلامی کے 24ویں روز بھی جاری ہے۔ گزشتہ روز کراچی میں تیز اور سرد ہواؤں اور گرد وغبار کے طوفان کے باوجود دھرنا جاری رہا ۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم کا کہنا ہے کہ بھٹو کے مارشل لا ایڈمنسٹریٹر بننے کی توجیح دینے کے بجائے کراچی کو بلدیاتی اختیارات دو، سندھ پر مسلط حکمرانوں کی آمرانہ اور فسطائی سوچ اور غیر جمہوری رویے کی وجہ سے سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوئے، آج جلسہ عام ہوگا سراج الحق خطاب کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق بلدیاتی کالے قانون کے خلاف سندھ اسمبلی کے سامنے جاری جماعت اسلامی کے 23 دن مکمل ہو گئے ،کراچی میں تیز اور سرد ہواؤں اور گرد وغبار کے طوفان کے باوجود دھرنا جاری رہا،قائدین شرکاء کے ساتھ موجود رہے،مثالی نظم وضبط اور زبردست جوش و خروش اور استقامت کا مظاہرہ کیا گیا،دھرنے میں معمول کی سرگرمیوں ، تاجر اور اقلیتی برادری کے رہنماؤں سمیت وفود کی آمد و یکجہتی کا سلسلہ جاری رہا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے شرکا سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی خاصخیلی ذوالفقار علی بھٹو کے مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر بننے کی مجبوری اور توجیح دینے کے بجائے کراچی کو بلدیاتی اختیارات دیں،جو شہری ادارے،محکمے اور وسائل و اختیارات غصب کیے ہیں واپس کردیں۔ ہم نے بلدیاتی بل کی تیاری سے قبل اپنے جائزاورقانونی مطالبات پرمبنی تجاویز وسفارشات وزیراعلیٰ کو ارسال کیں،جن کو شامل نہیں کیا گیا بعد میں بل میں ترامیم بھی پیش کیں لیکن افسوس کہ اہل کراچی کے بلدیاتی اختیارات پہلے سے زیادہ غصب کرلیے گئے۔
سندھ اسمبلی میں ہمارے رکن اسمبلی سید عبد الرشید کی بھی بات نہیں سنی گئی۔ سعید غنی سے ہم کہتے ہیں کہ اگر آپ کو 2001کا پرویز مشرف کا قانون پسند نہیں تو 1972میں ذوالفقار علی بھٹو کے دور کے بلدیاتی اختیارات محکمے اور وسائل کراچی کو دے دیں۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم آج مگر مچھ کے آنسو بہا کر عوام کو ایک بار پھر بے وقوف بنانے کی کوشش کررہی ہے،ماضی میں یہ کراچی کی تباہی و بربادی،ظلم و ذیادتی اور حق تلفی میں پیپلز پارٹی کے ساتھ شریک رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے احتجاج کا دائرہ وسیع سے وسیع تر ہوتا جارہا ہے۔ حسن اسکوائر پر خواتین کا عظیم الشان دھرنا ہوا،آج سندھ اسمبلی پر عظیم الشان جلسہ عام ہوگا اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق خطاب کریں گے اوراس جلسے میں ہم اپنے آئندہ کے احتجاجی پروگرام اورلائحہ عمل کا اعلان کریں گے،نہ جھکیں گے،تھکیں گے اور نہ ہی دبیں گے،کراچی کے مطالبات پر مبنی اپنے مطالبات سے ہر گز پیچھے نہیں ہٹیں گے،متنازع بلدیاتی قانون ختم کرنے پر مجبور کردیں گے۔