کرپشن سیپشن انڈیکس میں اسکورکم ہونا کرپشن میں اضافے کی علامت ہے ۔فائل فوٹو
کرپشن سیپشن انڈیکس میں اسکورکم ہونا کرپشن میں اضافے کی علامت ہے ۔فائل فوٹو

پاکستان میں کرپشن ختم کرنے کے دعوے زمین بوس ۔16 درجے اضافہ

اسلام آباد:ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے 180 ممالک کا کرپشن سیپشن انڈیکس جاری کردیا جس کے مطابق پاکستان میں کرپشن مزید بڑھ گئی۔گذشتہ 11 برسوں میں یہ پاکستان کی سب سے بُری درجہ بندی رہی ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں کُل 23 ممالک نیچے گئے جبکہ 25 ممالک بہتری کی طرف آئے، پاکستان نیچے جانے والے 23 ممالک میں شامل ہے۔

تفصیلات کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کردہ سروے کے مطابق پاکستان میں کرپشن میں گزشتہ سال کی نسبت ہوشربا اضافہ ہوا ہے،2020 میں پاکستان کا دنیا میں 124 واں نمبر تھا جس میں اب 16 درجے اضافہ ہواہے اور پاکستان 124 ویں سے 140 ویں نمبرپر جا پہنچا ہے ۔

کرپشن سیپشن انڈیکس میں پاکستان کے اسکورمیں تین پوائنٹس کا اضافہ ہواہے ، گزشتہ سال پاکستان کا اسکور31 تھا جبکہ 2021 میں یہ اسکور28 ہو گیا ہے، کرپشن سیپشن انڈیکس میں اسکورکم ہونا کرپشن میں اضافے کی علامت ہے ۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق انڈیکس میں 131 ممالک نے اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہے، جبکہ افغانستان 116 ویں نمبر پر ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں ڈنمارک، فن لینڈ اور نیوزی لینڈ سب سے بہتر ممالک ہیں، جن کا 180 ممالک کی فہرست میں سب سے بہتر 88 اسکور ہے۔بہترین ممالک میں ناروے، سنگا پور اور سوئیڈن 85 اسکور کے ساتھ دوسرے نمبر پر، سوئٹزر لینڈ 84 اسکورکے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پبلک سیکٹر کرپشن میں بھارت کا اسکور 40 جبکہ پاکستان کا 28 ہے۔پبلک سیکٹر کرپشن میں بھارت، مالدیپ، کوسوو اور مصر سمیت کئی ممالک پاکستان سے بہتر پوزیشن پر ہیں، پاکستان کے علاوہ میانمار کا بھی پبلک سیکٹر کرپشن اسکور28 ہے۔