اسلام آباد:وزیر اعظم عمران خان نے چین کی یونیورسٹی فودان کے ڈائریکٹرکو خصوصی ورچوئل انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ضرورت پڑنے پر پاکستان کو استعمال کیا، جب ضرورت نہ رہی تو چھوڑ دیا ۔
وزیر اعظم عمران خان نے انٹرویو میں کہا کہ امریکہ افغانستان صورتحال کا ذمے دار پاکستان کوٹھہراتا رہا ، میں روز اول سے افغانستان میں فوجی آپریشن کا مخالف رہا ہوں ، افغانستان میں خودمختارعوام نے کبھی بیرونی تسلط کو تسلیم نہیں کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ امریکیوں نےافغانستان کی تاریخ پڑھی ہی نہیں،جولوگ افغانوں کی تاریخ سےواقف ہیں وہ یہ اقدام نہ کرتےجوامریکانےکیا،اسامہ بن لادن کےمارےجانےکےبعدان کامشن ختم ہوجاناچاہیےتھا،افغانستان میں دہائیوں مشکلات اور چیلنجز رہیں،اب مزید غلطیوں سے گریزکرنا چاہیے،40سال بعد افغانستان میں امن آیااوراب وہاں کوئی تنازع نہیں لیکن مغربی قوتوں نے طالبان حکومت کو سزا کے طور پر بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے ہیں ۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ میری پارٹی کامنشورقانون کی حکمرانی اورفلاحی ریاست کاقیام ہے،جو ملک طاقتور کو قانون کےکٹہرےمیں نہ لاسکےوہ تباہ ہوتےہیں، اپنی زندگی میں بہت اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں ، کھیل کا میدان چھوڑا تو کینسر ہسپتال بنایا ، کھیل کےدوران اور بعد میں تجربات سے سیکھا ، تعلیم کے شعبے میں یکسانیت نہیں ، ہرشخص کو اچھی تعلیم تک رسائی نہیں، میں نے اچھی تعلیم کے فروغ کےلیے یونیورسٹی بنائی ،22سال کی جدوجہد کرپشن سے نجات کے لیے کی ۔