اسلام آباد:الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ الیکشن ویڈیو اسکینڈل کے معاملے میں سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کے خلاف کوئی شواہد نہیں، اس لیے ان کے خلاف کارروائی نہیں کی جائے گی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے یوسف رضا گیلانی اور ان کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی سے متعلق درخواستوں پرفیصلہ سنایا گیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اتفاقِ رائے سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کے خلاف کیس نمٹا دیا۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے یوسف رضا گیلانی کیس سے متعلق اعلامیہ بھی جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ علی حیدر گیلانی، ایم این اے فہیم خان اور کیپٹن (ر) جمیل پر کرپٹ پریکٹس ثابت ہو گئی ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کا اعلامیے میں کہنا ہے کہ علی حیدر گیلانی، فہیم خان، کیپٹن (ر) جمیل کے خلاف کاروائی کی جائے۔الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر اسلام آباد کو فوجداری کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
الیکشن کمیشن کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کیس میں 3 سال سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں ہو سکتے ہیں۔الیکشن کمیشن کے اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کا کیس سے کوئی لنک نہ ملنے پر کیس خارج کر دیا گیا ہے۔