اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت الیکشن کمیشن میں ہوئی ، وکیل پی ٹی آئی انور منصور نے کہا کہ ہمارے اوپر فارن فنڈنگ نہیں ممنوعہ فنڈنگ کا الزام ہے،فارن فنڈنگ وہ ہوتی ہے جو بیرون ملک حکومت سے لی جائے۔
الیکشن کمیشن میں پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی ، پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق معلومات کا قابل بھروسہ ہونا ضروری ہے،سکروٹنی کمیٹی رپورٹ میں معلومات قابل تصدیق اور قابل بھروسہ نہیں ہیں، مستقل طورپرباتیں کی جاتی ہیں کہ پی ٹی آئی فارن فنڈڈپارٹی ہے، پی ٹی آئی پرفارن فنڈنگ نہیں ممنوعہ فنڈنگ کاالزام ہے، فارن فنڈنگ وہ ہوتی ہےجوبیرون ملک حکومت سےلی جائے، الیکشن کمیشن صرف ممنوعہ فنڈنگ کی تحقیقات کرسکتاہے۔
وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ غیرملکی فنڈنگ ہوتووفاقی حکومت کوثابت کرناپڑتاہےکہ فنڈنگ ملک کیخلاف استعمال ہوئی، اگرممنوعہ فنڈنگ ثابت ہوتووہ رقم صرف ضبط ہوسکتی ہے، الیکشن کمیشن ممنوعہ فنڈنگ ضبط کرسکتاہے،پارٹی تحلیل نہیں کرسکتا۔
کیس کی سماعت کے بعد اکبر ایس بابر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس پر کل صبح 10 بجے دوبارہ سماعت ہو گی اور ان کے دلائل کے بعد ہم اپنے جوابات کے لیے کچھ وقت لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں اپنی آخرت کو سنوارو لیکن میرا سوال ہے کہ آپ کب اپنی آخرت سنواریں گے ؟ خان صاحب آپ کے دورِ میں ہزارہ کے بہن بھائیوں کو قتل کیا گیا اور ہزارہ برادری کے افراد کی لاشیں سڑکوں پر تھیں، ان کے عزیز وقارب رو رہے تھے اور آپ نے الزام لگایا میں بلیک میل نہیں ہوں گا۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ آپ اپنے گریبان میں جھانکیں، دوسروں کو نہ کہیں بلکہ آپ پہلے خود اپنی آخرت سنوارو۔ میر صادق اور جعفر کا حوالہ بڑا خوفناک ہے کیونکہ میر جعفر اور میر صادق وہ ہوتے ہیں جو آئین شکنی کرتے ہیں۔ عمران خان کا مارچ آزادی مارچ نہیں غلامی مارچ ہے اور آپ پہلے اپنی تحریک انصاف کی بادشاہت ختم کریں۔