اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کیلیے چند سو افراد نکلے جس پر ہمیں اپنے انتظامات پرشرمندگی ہو رہی ہے کہ ہم نے اتنے انتظامات کیوں کر لیے ۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پنجاب اور سندھ میں ہر طرح کا امن و امان رہا صرف اکا دکا واقعات ہوئے ، پنجاب میں سب سے بڑا بتی چوک کا تھا، وہ چند سو افراد جنہوں نے لانگ مارچ میں حصہ لیا ان کیلئے دعا گو ہوں کہ انہیں اللہ ہدایت دے ، یہ عمرانی فتنے میں گمراہ ہو کر ملک و قوم کے نقصان میں اپنا حصہ نہ ڈالیں ، جو قوم کو گمراہ کرنا چاہتا ہے ، تقسیم کرنا چاہتا ہے اس کے ایجنڈے کا ہرگز حصہ نہ بنیں، بلوچستان کے عوام مبارکباد کے مستحق ہیں کہ وہاں پر کسی کو کوئی علم نہیں ہے اس کا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ سندھ کے لوگوں نے فتنے کا حصہ بننے سے انکار کیا ، بلوچستان کے عوام مبارکباد کے مستحق ہیں ، انہیں تو علم بھی نہیں کہ کوئی لانگ مارچ ہے، اسوقت صرف جو ہلکی سی ہلچل ہے وہ خیبرپختونخوا میں ہے ، وہاں پرعلی امین گنڈا پوراورعلی نیازی مارچ لے کر آگے بڑھ رہے ہیں ان کے ساتھ تین سے چار ہزار لوگ ہیں ، ان کے پاس آنسو گیس کی گنزاور کرینیں ہیں ، وہ سرکاری پروٹوکول کے ساتھ وفاق پر چڑھائی کرنے کے ارادے سے رواں دواں ہیں ۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عوام کو گرمی میں دھکے کھاتے بلایا گیا ، خود انقلابی لیڈر ہیلی کاپٹر میں پہنچ گیا۔ یہ چند افراد پر مشتمل وہ عوامی سیلاب ہے جسے لے کر یہ اسلام آباد پہنچ رہے ہیں ، اگر نہیں احساس شرمندگی ہے تو انہیں وہیں پر اسے ختم کر دینا چاہئے تھا،20 لاکھ افراد کو لانے کا دعویٰ کرنے والے ٹارگٹ کا 25 فیصد ہی پورا کر لیتے ، یہاں سے پانچ سات ہزار لوگ لے کر چلے اور کہا کہ تاریخ کا سب سے بڑا جلوس لے کر اسلام آباد پہنچنے کا دعویٰ کیا اور ہم نے بھی اس کے جھوٹ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے انتظامات کرلیے ۔
رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ سابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت پی ٹی آئی کی دیگر خواتین کو کسی نے گرفتار نہیں کیا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہاکہ علی امین گنڈاپور سرکاری سرپرستی میں وفاق پر چڑھائی کرنے آرہےہیں، صوبائی وسائل کے ساتھ وفاق پر چڑھائی کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔اُن کا کہنا تھاکہ عمران خان نے صوابی میں خطاب کیا تو10 سے 11 ہزار لوگ موجود تھے، پی ٹی آئی چیئرمین چلے تو 5 سے 6ہزار ساتھ تھے۔