پشاور:تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لانگ مارچ روکنے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کر دیا، ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ ہمیں بتا دے کیا پرامن احتجاج جمہوری پارٹی کا حق ہے یا نہیں۔ عدالت سے احتجاج کی کلیئرنس مل جائے، دعویٰ کرتا ہوں اتنے لوگوں کو باہرنکالوں گا پہلے کبھی نہیں نکلے ہوں گے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمیں سپریم کورٹ نے لانگ مارچ کی اجازت دی اس کے باوجود حکومت نے ہمارے لانگ مارچ کو روکا اور توہین عدالت کی جس کے خلاف میں پیر کو سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کروں گا۔
انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ شہباز حکومت نے 30 روپے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا، انہوں نے آئی ایم ایف کے دباؤ میں پٹرول کی قیمتیں بڑھائیں، ہماری حکومت روس سے 30 فیصد سستا تیل لینے کا معاہدہ کر رہی تھی، بھارت بھی روس سے سستا تیل لے رہا ہے۔ انہوں نے اپنے آقاؤں کے خوف کی وجہ سے روس سے سستا تیل نہیں لیا، بھارت آزاد خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے امریکا کا سٹرٹیجک اتحادی ہونے کے باوجود ماسکو سے سستا تیل لے رہا ہے، امپورٹڈ حکومت بے نقاب ہوچکی ہے، ہم آزاد خارجہ پالیسی دینا چاہتے تھے اس لیے میرے خلاف سازش ہوئی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا سزا یافتہ مجرم پاکستان کے فیصلے کر رہا ہے، باپ، بیٹے کو ایف آئی اے کے 24 ارب کے کیس میں سزا ہونا تھی، ہم ان دونوں باپ، بیٹے کوتسلیم نہیں کریں گے، جان قربان کردوں گا ان کوتسلیم نہیں کریں گے۔ میں نے چھ دن کا وقت دیا تھا، ہم نے اپنی پوری تیاریاں شروع کردی ہیں، ہمارے خلاف گلوبٹ کواستعمال کیا گیا، اس بارتیاری سے آئیں گے، یہ مافیا ہے یہ پہلے لوگوں کوخریدتے اگر نہ مانے تو پھر بلیک میل کرتے ہیں، یہ وہ مافیا ہے جس کو سپریم کورٹ نے سیسلن مافیا کہا تھا، لانگ مارچ کی تیاری کے لیے کارکنوں کوہدایت کردی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہماری جماعت میں کوئی شدت پسند ونگ نہیں یہ لوگ اب ہمارے اوپر کیسز بنائیں گے، ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ یہ لوگ لانگ مارچ کے خلاف ظلم کرنے پر اتر آئیں گے، میں اب کی بار پوری تیاری کے ساتھ آؤں گا، چھ دن کے بعد اعلان کروں گا کہ اسلام آباد مارچ کے لیے کب روانہ ہوں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ایک پاکستانی ہونے کے ناطے کہنا چاہتا ہوں کہ ملک تباہی کی جانب گامزن ہے اور ادارے چپ کرکے تماشا دیکھ رہے ہیں، ملک بچانا صرف ہماری ذمہ داری نہیں ہے، اداروں کی ذمہ داری ہے کہ ملک بچائیں۔
انہوں نے نیب ترمیمی بل اور الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کو بھی عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ جیسے بنیادی حق سے محروم کرنا ناانصافی ہے، فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے جب کہ اپنی کرپشن چھپانے کے لیے انہوں نے نیب کے قوانین میں ترمیم کی۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے پرامن لانگ مارچ پر تشدد ہونے پر آئی جی اسلام آباد، سی سی پی او، ڈی آئی جی کے خلاف ایف آئی آرز درج کرائیں گے، تشدد کرنے والے پولیس والوں کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کریں گے تاکہ عوام کو پتا چلے۔