فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ رکوانے کی اپیل پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک ماہ میں فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کرنے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل پر دلائل مکمل ہوجانے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس بابر ستار نے ایک ماہ میں فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کرنے اور تمام جماعتوں کی فنڈنگ کا فیصلہ ایک ساتھ کرنے کی پی ٹی آئی کی درخواست پرسماعت کی، پی ٹی آئی کے وکیل انورمنصورعدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

وکیل انور منصور نے عدالت سے سوال کیا کہ پی ٹی آئی کو ٹارگٹ کیوں کیا جا رہا ہے؟ جبکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے بلا تفریق جانچ پڑتال الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے۔وکیل پی ٹی آئی انور منصور نے کہا کہ الیکشن کمیشن کورٹ آف لا نہیں، انتظامی باڈی ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہماری سمجھ کے مطابق ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہونے پر زیادہ سے زیادہ وہ فنڈ ضبط ہوسکتا ہے، اسکروٹنی کمیٹی اپنی رپورٹ جمع کرواچکی ہے۔ہائیکورٹ نے کہا کہ دیکھنا یہ ہے الیکشن کمیشن اس رپورٹ کی بنیاد پر پی ٹی آئی کو شوکاز جاری کرتی ہے یا نہیں۔