اسلام آباد:وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت سنبھالنےکےبعدکئی چیلنجزکاسامناتھا،سابق حکومت نےآئی ایم ایف سے 17 فیصدسیلزٹیکس لگانےکامعاہدہ کیا، سابق حکومت نےآئی ایم ایف سے 30 روپےپٹرولیم لیوی کامعاہدہ کیا، ماضی کی حکومت کی غلط پالیسیوں کاخمیازہ آج عوام بھگت رہےہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے لیگی سینیٹرزسے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نےشکست دیکھتےہوئےتیل کی قیمتیں کم کردیں، پی ٹی آئی حکومت نےتیل کی مدمیں کوئی رقم مختص نہیں کی، سابق حکومت نےساڑھے 3 سال قوم کوایک دھیلےکاریلیف نہیں دیا، کچھ ساتھیوں کی رائےتھی کہ انتخابی اصلاحات کرکےالیکشن میں جایاجائے مگراتحادی حکومت نےفیصلہ کیاکہ اپنی آئینی مدت پوری کریں گے، مسلسل محنت اوریکسوئی کےساتھ آگےبڑھیں گے، ماضی میں جھانکنےاوررونےدھونےسےکچھ نہیں ہوگا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ 75 سال میں قیام پاکستان کےمقاصدحاصل نہیں ہوئے، چین کب تک ہماری مددکرےگا، پاکستان آج مشکل وقت سےگزررہاہے، چین نےپاکستان کو 2.3 ارب ڈالرفراہم کرنےکاوعدہ کیاہے، چین،سعودی عرب،ترکی سمیت کئی دوست ممالک نےہمیشہ پاکستان کاساتھ دیا، ماضی کی حکومت نےدوست ممالک کےساتھ تعلقات خراب کیے، اللہ اس قوم کی اصلاح کرتاہےجوخوداپنی اصلاح کیلیےتیارہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ پہلے ریاست ہے اور بعد میں سیاست، اگر خدانخواستہ ریاست کو کچھ ہوا تو سیاست بھی نہیں رہے گی، گزشتہ حکومت نے قوم کا وقت اور وسائل برباد کیے، گزشتہ حکومت کے غلط فیصلوں کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑا اور ہمیں اشیا کی قیمتیں بڑھانی پڑیں۔ جو بھی معاہدہ کیا جائے وہ تسلیم کرنا پڑتا ہے یا تو معاہدہ کیا ہی نہ جائے، آج آئی ایم ایف کہتا ہے کہ ہم آپ پر کیسے اعتبار کریں؟ گزشتہ حکومت نے ہم سے جو معاہدہ کیا اس پر عمل نہیں ہوا۔
شبہاز شریف نے کہا کہ میں قوم سے غلط بیانی نہیں کروں گا اور سچی بات کروں گا، قوم کو ہرگز دھوکا نہیں دوں گا اور یہ نہیں کہوں کہ ہم دودھ اور شہد کی نہریں بہادیں گے، اربوں ڈالر پاکستان لے آئیں گے اور نیا پاکستان بنادیں گے، ہم پرانا قائد اعظم والا پاکستان ہی بنائیں گے۔