کراچی:پولیس نے منگھو پیرکے علاقے میں خاتون کے قتل اورلاش ملنے کا معمہ حل کرلیا گیا، خاتون کی 3 سالہ بیٹی نے پولیس کو ملزمان تک پہنچا دیا۔
پولیس نے مرکزی ملزم سمیع اوراس کے دوست علی کو گرفتارکرلیا، ایس ایس پی انویسٹی گیشن عارف اسلم رائو کے مطابق مقتولہ ممتاز اورسمیع میں دوستی تھی، ممتاز بیگم 6 ماہ سے بات نہیں کررہی تھی، اسی دوران مقتولہ کی دوستی سمیع کے دوست علی سے ہوگئی تھی۔
ملزم علی کے پولیس کو دیئے بیان کے مطابق سمیع کے کہنے پراس نے ممتازکوفون کیا، ممتاز بیگم کو پیسے کا لالچ دے کر فورکے چورنگی پربلوایا، سمیع ایک اوردوست کے ہمراہ پیچھے رکشے میں بیٹھ گیا، ممتاز بیگم آتے ہی علی کے ساتھ بائیک پر بیٹھ گئی، علی خاتون کو فور کے سے منگھوپیر کے سنسان علاقے میں لے گیا۔
موٹرسائیکل رکتے ہی سمیع آیا اورممتاز سے جھگڑا شروع کردیا، اسی دوران سمیع نے پستول نکالی اور ممتاز کے سر پر گولی چلادی اور
موٹرسائیکل رکتے ہی سمیع آیا اورممتاز سے جھگڑا شروع کردیا، اسی دوران سمیع نے پستول نکالی اور ممتاز کے سر پر گولی چلادی اور3 سالہ بچی موٹرسائیکل پر بیٹھی قتل کی وردات دیکھتی رہی۔ملزم علی بچی کو وقوعے سے دور جنگل میں اتارکر بھاگ گیا، ایس ایس پی عارف اسلم کی مطابق بچی رات کو کسی وقت پیدل ڈھونڈتی ڈھونڈتی ماں کی لاش تک پہنچی، بچی نے کافی لمبا سفر کیا اور ماں کی لاش تک پہنچ گئی۔
3 سالہ بچی صبح تک ماں کی لاش کے ساتھ بیٹھی رہی اور بچی نے ابتدائی بیان میں ہی توتلی زبان میں سمیع کا نام لیا تھا، عارف اسلم راؤ کے مطابق گرفتار ملزم نے قتل کا اعتراف کرلیا۔ایس ایس پی کا کہنا ہے گرفتار دونوں ملزمان سے مذید تفتیش کا عمل جاری ہے۔
3سالہ بچی موٹرسائیکل پر بیٹھی قتل کی وردات دیکھتی رہی۔ملزم علی بچی کو وقوعے سے دور جنگل میں اتارکر بھاگ گیا، ایس ایس پی عارف اسلم کی مطابق بچی رات کو کسی وقت پیدل ڈھونڈتی ڈھونڈتی ماں کی لاش تک پہنچی، بچی نے کافی لمبا سفر کیا اور ماں کی لاش تک پہنچ گئی۔
3 سالہ بچی صبح تک ماں کی لاش کے ساتھ بیٹھی رہی اور بچی نے ابتدائی بیان میں ہی توتلی زبان میں سمیع کا نام لیا تھا، عارف اسلم راؤ کے مطابق گرفتارملزم نے قتل کا اعتراف کرلیا۔ایس ایس پی کا کہنا ہے گرفتار دونوں ملزمان سے مذید تفتیش کا عمل جاری ہے۔