لندن : 10 کروڑ ڈالر کی کرپٹو کرنسی ہیکنگ میں شمالی کوریا مبینہ ملوث نکلا، اس سلسلے میں لازارس گروپ کی جانب سے رقم چرا کر میزائل تجربات کیلئے رقم استعمال کرنے کے شواہد ملے ہیں۔
رواں برس اقوام متحدہ کی سینکشن کمیٹی شمالی کوریا پر کرپٹو کرنسی چرانے اور اس رقم کو میزائل تجربات میں استعمال کرنے کے الزامات عائد کرچکی ہے۔ بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے ہونے والی 100 ملین ڈالرکی نقب زنی میں شمالی کوریا سے تعلق رکھنے والے گروپ لازارس کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔
لندن کی بلاک چین ریسرچ فرم الپٹک کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والی لیئر 1 بلاک چین ہارمنی پروٹوکول کے ہورائزن برج میں ہیکرز نے 100 ملین ڈالر کی نقب لگائی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیکنگ کی اس واردات میں جو طریقہ کار استعمال کیا گیا ہے وہ شمالی کوریا سے تعلق رکھنے والے ہیکنگ گروپ لازارس کا ہے۔ الپٹک کا کہنا ہے کہ اس ہیکنگ میں چرائی گئی رقم کو ہیکرز نے کرپٹو میں تبدیل کردیا تھا اور رواں سال اپریل میں امریکی حکومت نے پلے ٹوارن گیم ایکس انفینیٹی میں استعمال ہونے والے کراس چین برج رونن نیٹ ورک سے 625 ملین ڈالر مالیت کی کرپٹو کرنسی چرانے کا الزام بھی لازارس پر عائد کیا تھا۔
بلاک چین ریسرچ فرم کا کہنا ہے کہ جس سوشل انجینیئرنگ کے ذریعے ہیکرز نے اس جرم کا ارتکاب کیا ہے وہ مذکورہ گروپ کے ماضی میں کیے گئے حملوں کی طرف اشارہ کرتا ہے، کیوں کہ ہارمونی حملے میں بھی چرائے گئے فنڈز کو خود مختار ٹرانسفر کے ذریعے منتقل کیا گیا ہے اور یہی طریقہ ایکس انفینیٹی میں بھی استعمال کیا گیا تھا۔
تاہم، رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس نقب زنی میں لازارس کے ملوث ہونے کی باتیں صرف ہمارے اندازے ہیں کیوں کہ لازارس کے ملوث ہونے کا ایک بھی ثبوت نہیں ملا ہے۔ بلاک چین سیکیورٹی کمپنی پیک شیلڈ کے مطابق ہوئرازن برج ہیکنگ کے پیچھے موجود جرائم پیشہ افراد نے چرائے گئے فنڈز کو کرپٹو میں منتقل کر دیا۔
ایتھر اسکین کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس حملے میں سائبر چوروں کی جانب سے استعمال کیے گئے والٹ کے ذریعے 18 ہزار ایتھیریم مجموعی طور پر چار کرپٹو ایڈریسز پر بھیجے گئے جس کے لیے ہیکرز نے 100 ملین ڈالر کے مختلف کرپٹو کوائنز کو ایتھریم، ٹیتھر (یو ایس ڈی ٹی) اور یو ایس ڈی کوائن میں تبدیل کردیا۔ اس سائبر حملے کے بعد ہارمنی نے ہیکرز کو چرائے گئے فنڈز کی واپسی پر 1 ملین ڈالر بطور انعام اور قانون نافذ اداروں کی جانب سے کسی قسم کی کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے۔