111 ووٹوں کی اکثریت،وزارت عظمیٰ کے4 امیدوار میدان میں رہ گئے (فائل فوٹو)
111 ووٹوں کی اکثریت،وزارت عظمیٰ کے4 امیدوار میدان میں رہ گئے (فائل فوٹو)

برطانوی وزیراعظم نے استعفی دیدیا

لندن:برطانیہ میں سیاسی بحران شدید ہو گیا،وزیر اعظم بورس جانسن نے حکومتی استعفوں کی لہر کے بعد کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔

انہوں نے جمعرات کو کہا، "اب یہ واضح طور پر پارلیمانی کنزرویٹو پارٹی کی مرضی ہے کہ اس پارٹی کا ایک نیا لیڈر ہونا چاہیے اور اس لیے ایک نیا وزیر اعظم ہونا چاہیے۔”

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اس موقع پر اپنی پارٹی کی قیادت سے بھی مستعفی ہونے کا اعلان کیا اور کہا کہ نئے پارٹی لیڈر کی تقری تک وہ پارٹی کی سربراہی کے فرائض بھی نبھاتے رہیں گے۔

اپنے خطاب میں بورس جانسن کا کہنا تھا کہ واضح ہے کہ پارلیمانی پارٹی ایک نئے لیڈر اور ایک نئے وزیراعظم کا انتخاب چاہتی ہے۔ پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے استعفی کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ 1922 کمیٹی کے چیئرمین سر گراہم بریڈی کو اپنے استعفی سے متعلق آگاہ کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 1987 کے بعد کنزرویٹیو پارٹی نے کسی بھی انتخاب میں میری قیادت میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں۔بورس جانسن نے کہا کہ کابینہ اراکین کو مطمئن کرنے میں ناکام رہا کہ وزیراعظم کی تبدیلی درست فیصلہ نہیں ہوگا۔