لاہور: تخت پنجاب پر حکمرانی کی سیاسی جنگ کا میدان تیار، پنجاب کے بیس حلقوں میں پولنگ کا آغاز ہو گیا، ووٹنگ شام پانچ بجے تک جاری رہے گی۔
پنجاب میں ضمنی انتخاب کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ لاہور،ملتان اور بھکر میں رینجرز اور پاک فوج کے جوان حساس پولنگ سٹیشنز پر ڈیوٹی پر موجود ہیں۔ ریٹرننگ اور پریذائیڈنگ افسروں کو مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کئے گئے ہیں۔ بیس حلقوں میں ضمنی الیکشن کے دوران ایک سو پچھتر امیدوار آمنے سامنے ہیں، تین ہزار ایک سو چالیس پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں 1900 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے،جہاں پینتالیس لاکھ چھیانوے ہزار سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں ضمنی انتخاب میں امن و امان کے پیش نظر صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔گے۔
175امیدواروں میں سے صرف 5 خواتین امیدوار ہیں، ن لیگ نے 20 حلقوں میں سے صرف ایک میں خاتون کو ٹکٹ دیا، تحریک انصاف نے کسی خاتون کو ٹکٹ نہیں دیا۔
پی پی 272 مظفر گڑھ سے زہرہ باسط بخاری ن لیگ کی امیدوار ہیں، پی پی 125 جھنگ سے کنول افتخار بلوچ، پی پی 272 مظفر گڑھ سے زرینہ کوثر، پی پی 282لیہ سے رخسانہ شعیب آزاد امیدوار ہیں۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کو پنجاب میں اپنی برتری برقرار رکھنے کیلئے 20 میں سے 9 نشستیں جیتنا ضروری ہیں۔