تیمور جھگڑا کو استعفیٰ دینا چاہیے۔فائل فوٹو
تیمور جھگڑا کو استعفیٰ دینا چاہیے۔فائل فوٹو

تین سو یونٹ والے بجلی صارفین کو بھی رعایت دیں گے۔مفتاح اسمعیل

اسلام آباد: وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہوفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئندہ 56 فیصد صارفین سے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز نہیں لیں گے۔ وزیراعظم نے تین سو یونٹ والے بجلی صارفین کو بھی ریلیف دینے کا کہا ہے اس کے لیے کمیٹی بنا دی ہے ۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بجلی معاملات دیکھنے کے لیے آج ایک اورکمیٹی بنائی ہے۔ 200 سے 300 یونٹ کے صارفین پرسہولت کے لیے کمیٹی غور کرے گی جبکہ مئی میں بجلی مہنگی بنی اور گرمی بھی بہت تھی جس کی وجہ سے طلب میں اضافہ ہو گیا تھا۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا آئی ایم ایف کا ہدف مکمل ہو گیا ہے جبکہ سعودی عرب اور قطر نے پاکستا ن میں سرمایہ کاری کے لیے حامی بھر لی۔

انہوں نے کہا کہ قطر کی دلچسپی ائیر پورٹس کی لانگ ٹرم لیز لینے میں ہے اور قطر نے ایل این جی کے پلانٹس میں بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ سرمایہ کاری کے لیے قطر کی دلچسپی سولر پروجیکٹس میں بھی ہے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ قطر نے 3 ارب ڈالر سرمایہ کاری کی بات کی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ سوموار کے روز آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ اجلاس ہو رہا ہے، چار ارب ڈالر کی فنانسنگ گیپ کو پورا کر لیا گیا ہے، یو اے ای نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ شرح مبادلہ فکس کرنے سے متعلق کوئی وعدہ نہیں ہوا۔

انہوں ںے بتایا کہ سعودی عرب ارب کی جانب سے بھی موخر ادائیگیوں پر تیل کی سہولت ملے گی، مارچ اور اپریل میں تیل کے مہنگے سودوں کے باعث بجلی مہنگی پیدا ہوئی تھی۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ نیویارک میں روزویلٹ ہوٹل کو بیچنے کی جو بات ہو رہی ایسی کوئی بات نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب سے نقصان تو بہت زیادہ ہوا ہے، اس وقت ریلیف کا کام ہورہا ہے بحالی کا کام بعد میں ہوگا، ابھی تعمیر نو و بحالی کے لیے لاگت کا اندازہ لگانا مشکل ہے، چالیس سے پچاس ارب روپے کا صرف لائیو اسٹاک کا نقصان ہوا ہے جب کہ جائیداد کا نقصان اربوں میں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات درست ہے کہ ہماری جماعت کے لوگ مجھ سے ناخوش ہیں، ظاہر ہے مہنگائی سے کون خوش ہوسکتا ہے، عابد شیرعلی سے پوچھتا ہوں کوئی ایسا فیصلہ بتادیں جو وزیراعظم کی مرضی کے بغیر ہوا ہو، مفتاع اسماعیل کو تنقید کا نشانہ بنانا آسان ہے۔