شہر قائد میں بارشوں کے بعد ڈینگی کے باعث گزشتہ ایک ہفتے میں 5 افراد لقمہ اجل بن گئے۔
کراچی میں ستمبر کے ایک ہفتے کے دوران 5 افراد ڈینگی وائرس سے انتقال کرگئے، صرف ستمبر کے مہینے میں ایک ہزار سے زائد افراد اسپتالوں میں داخل ہوئے، مجموعی طور پر رواں برس ڈینگی وائرس کے مریضوں کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
ویکٹر بارن ڈیزیز کے سربراہ ڈاکٹر تیرتھ داس نے شکوہ کیا کہ شہر کے بڑے نجی اسپتال محکمہ صحت کو ڈینگی وائرس کے اعدادوشمار سے آگاہ نہیں کرتے اس لیے یومیہ کی بنیاد پر محکمہ صحت سندھ کی رپورٹ میں ان اسپتالوں کے اعدادوشمار شامل نہیں ہوتے۔
انہوں نے بتایا کہ ہفتے کے روز نجی اسپتالوں کو ایک مراسلہ ارسال کیا گیا تھا جس میں ہدایت کی گئی تھی کہ ڈینگی وائرس کا یومیہ ڈیٹا محکمہ صحت کو ارسال کیا جائے۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق آغا خان اسپتال میں رواں برس ڈینگی وائرس کے اب تک 7 افراد انتقال کر چکے ہیں، جن میں سے 5 افراد صرف ستمبر کے ابتدائی ایک ہفتے کے دوران انتقال کر گئے تھے،
آغا خان کی جانب سے محکمہ صحت کو بھیجے گئے اعدادوشمار کے مطابق جنوری، فروری، مارچ اور اپریل میں ڈینگی وائرس میں مبتلا ایک ایک مریض انتقال کر گیا تھا، یوں صرف آغا اسپتال میں رواں برس ڈینگی وائرس کے نتیجے میں 8 افراد انتقال کر چکے ہیں۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق رواں برس اب تک ڈینگی وائرس 9 افراد انتقال کر چکے ہیں، مرنے والوں میں 4 خواتین اور 5 پانچ مرد شامل ہیں۔
محکمہ صحت سندھ کی رپورٹ کے مطابق ڈینگی وائرس سے سب سے متاثرہ ضلع شرقی ہے جہاں اب تک 6 افراد انتقال کر چکے ہیں ، جہاں صرف ستمبر میں 420 اور رواں برس مجموعی طور پر ایکہزار 319 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ڈینگی وائرس کے نتیجے میں حضلع ملیر، ضلع وسطی اور ضلع جنوبی سے ایک ایک ہلاکت رپورٹ ہوچکی ہے۔
محکمہ صحت سندھ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کراچی سے 115 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور مجموعی طور پر کراچی سے رواں برس 3 ہزار 273 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور صرف ستمبر کے مہینے میں ایک ہزار 66 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
محکمہ صحت سندھ کی جاری رپورٹ کے مطابق شہر کے سب سے بڑے نجی اسپتال آغا خان نے رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق اسپتال میں ستمبرکے مہینے میں 7 افراد ڈینگی بخار کے نتیجے میں انتقال کر گئے ہیں۔