ڈینگی کے باعث مختلف اسپتالوں میں مریضوں کو بلاضرورت پلیٹ لیٹس لگانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔فائل فوٹو
ڈینگی کے باعث مختلف اسپتالوں میں مریضوں کو بلاضرورت پلیٹ لیٹس لگانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔فائل فوٹو

کراچی کو ڈینگی نے جکڑلیا۔24 گھنٹوں میں 400 مریض

کراچی رپورٹ:محمد اطہر فاروقی: کراچی کو ڈینگی نے جکڑ لیا ۔24 گھنٹوں میں چار سو مریضوں میں ڈینگی کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ ڈینگی وائرس سے اموات کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ 24 گھنٹوں میں مزید 2 اموات سمیت رواں ماہ11دنوں میں مجموعی طور پر 11افراد ڈینگی کے باعث جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ ڈینگی کے باعث مختلف اسپتالوں میں مریضوں کو بلاضرورت پلیٹ لیٹس لگانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

محکمہ صحت نے ڈینگی کے کیسز مثبت رپورٹ ہونے پر تمام لیب اور اسپتالوں کو آن لائن پورٹل پر اپڈیٹ کرنے کی بھی ہدایت کر دی ہے۔ رواں ماہ 16دنوں میں ڈھائی ہزار سے زائد ڈینگی کے کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق شہر میں ڈینگی وائرس سے اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کراچی میں ڈینگی سے مزید 2اموات ہوئی ہیں۔ محکمہ صحت سندھ کے بقول 5ستمبر سے 16ستمبر تک 11دنوں میں مجموعی طور پر ڈینگی سے 11اموات ہوچکی ہیں۔ کراچی میں ڈینگی کے کیسز میں مسلسل اضافے کی وجہ سے کمشنر کراچی اور محکمہ صحت نے ہنگامی اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔ محکمہ صحت سے حاصل شدہ لیٹر نمبر NO,E&A(HD)Circular/2022 میں شہر کے تمام بڑے سرکاری اسپتالوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے وارڈز قائم کیئے جائے اور محکمے کو اس کی رپورٹ بھی جمع کروائیں، بیڈز کم ہونے کی وجہ سے محکمے نے کروناوارڈز کو ڈینگی وارڈز میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سنگین صورت حال کے پیش نظر ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی ڈاکٹر عبدالحمید جمانی کا کہنا ہے کہ وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کی ہدایت پر کرونا وبا کے دوران بنائے گئے ہائی ڈیپینڈنسی یونٹس (ایچ ڈی یوز) کو ڈینگی آئیسولیشن وارڈز میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس وقت کراچی کے مختلف سرکاری اسپتالوں میں 32 ایچ ڈی یوز موجود ہیں، جنہیں ڈینگی آئیسولیشن وارڈ میں تبدیل کیا جائے گا۔ متعلقہ وارڈز کو ڈینگی مریضوں کیلیے مختص کرنے سے قبل وارڈز کی صفائی اور فیومیگیشن کروائی جائے گی اور ان میں نیٹس لگائے جائیں گے۔ مریضوں کیلیے ان وارڈز میں بیڈز کے ساتھ مچھر دانیوں اور ضروری دوائوں کے لیے ہدایات اور عملہ تعینات کرنے کے احکامات دے دیے گئے ہیں۔

امت کو حاصل محکمہ صحت سندھ کے لیٹر نمبرNO.DDGHS/VBD/DD/4956/63/2022 میں 2 درجن سے زائد نجی و سرکاری اسپتالوں اور تشخیصی لیبز کو کیسز رپورٹ کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ خط کے مطابق مذکورہ اسپتالوں اور لیبارٹریز کو کہا گیا ہے کہ تمام ڈینگی مثبت کیسز کو آن لائن پورٹل پر اپڈیٹ کریں۔ محکمہ صحت کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں سوا400سے زائد کیس رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ اس دوران کراچی کے ضلع وسطی میں دو افراد ڈینگی وائرس کے نتیجے میں انتقال کر گئے جس کے بعد ضلع وسطی میں ستمبر کے مہینے میں ڈینگی سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 3 ہوگئی۔ ستمبر کے مہینے میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 ہزار 469 ہوچکی ہے اور کراچی میں 7 افراد انتقال کر چکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق رواں برس ڈینگی وائرس کے نتیجے میں کراچی میں 11 ہلاکتیں اور 4 ہزار 676 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، ڈینگی وائرس کے بڑھتے کیسز پر ماہرین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ طبی ماہرین نے ڈینگی مریضوں کی اصل تعداد کہیں زیادہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے تاہم درست تعداد کا پتہ لیبز اور نجی اسپتالوں کا ڈیٹا ملنے کے بعد ہی لگ سکے گا۔ ایک اور تشویشناک پہلو یہ ہے کہ بعض اسپتالوں میں عالمی ادارہ صحت کی ہدایات کے برخلاف مریضوں کو بلاضرورت پلیٹیلیٹس لگائے جارہے ہیں۔ ڈائریکٹر سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی ڈاکٹر درناز جمال کے مطابق بعض اسپتال پیسہ بنانے کے چکر میں ایسا کررہے ہیں۔

انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ پلیٹیلیٹس صرف اس صورت میں لگائے جائیں جب کسی مریض میں ان کی تعداد 20 ہزار سے کم ہو یا خون کا اخراج شروع ہوجائے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اب تک کراچی میں مریضوں کو ساڑھے 29 ہزار سے زائد پلیٹلیٹس لگائے جاچکے ہیں۔ واضح رہے کہ ڈینگی کے کیسز میں اضافے کی وجہ سے لیبارٹریز میں بھی عوام کا رش بڑھ چکا ہے جس کی وجہ سے شہریوں نے شکایت کی ہے کہ رپورٹس تاخیر سے فراہم کی جا رہی ہیں۔