مانسہرہ (بیورو رپورٹ )کرن نگینہ قتل کیس میں سابق صوبائی وزیر جنگلات حاجی ابرار تنولی ، میاں عامر، ساجد، راحیل تنولی اور گل فراز کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر دوبارہ پولیس کے حوالے کر دیا گیا گزشتہ روز سول جج 2 ساجدامین نے پولیس کی طرف سے 10 روزہ ریمانڈ کی استدعا پر صرف 2 روز کا ریمانڈ دیا اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود تھی کرن نگینہ قتل کیس میں سابق صوبائی وزیر حاجی ابرار اور اس کے ساتھیوں پر اضافی دفعہ 311 ارض الفساد پر 2 روز قبل ایڈیشنل سیشن جج مانسہرہ نےضمانت قبل ازگرفتاری مسترد ہونے پر تمام ملزمان کو پولیس کے حوالے کر دیا تھا پولیس کی بھاری نفری نے ملزمان کو تھانہ سٹی میں لے جا کر پابند سلاسل کردیا گیا گزشتہ روز پولیس کی طرف سے مجسٹریٹ آن ڈیوٹی (MoD) مانسہرہ ساجد آمین کی عدالت میں ملزمان کو پیش کر کے 10 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی جس پر مجسٹریٹ آن ڈیوٹی مانسہرہ ساجدامین نے صرف 2 روزہ ریمانڈ دیکر ملزمان کو پولیس کے دوبارہ حوالے کر دیا ملزم راحیل کی جانب سے پیروی اسامہ عبید ابرارحسین گلفراز اور ساجد کء جانب سے جنید انور ایڈوکیٹ نے پیروی کی ریمانڈ کی مخالفت میں دلائل دیتے ھوۓ موقف آپنایا کہ اصل مقدمہ قتل کا تھا جس کا مقتولہ کے ورثاء اور ملزمان کے درمیان راضی نامہ ھوچکا ھے جہنوں دیت کی رقم جمع کر لی ھے بینادی طور پر دفعہ 311کا ملزمان پر اطلاق نہیں ھوتا ملزمان سے کسی قسم کی برامد گی مطلوب نہیں ھے اور گزشتہ چوبیس گھنٹے سے ملزمان پولیس کی حراست میں ھیں جس جگہ وقوعہ رونما ھوا ھے پولیس تھانہ سٹی سے چند فر لانگ کے فاصلے پر ھے ان چوبیس گھنٹوں میں پولیس کی کوئی پراگریس نہیں ھے
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos