وزیر اعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے قانون ساز اسمبلی کے اندر سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدرخان اور وزیر قانون و سیاحت سردار فہیم اخترربانی کے مابین پیش آنے والے واقعہ پر سابق وزیراعظم اور ریاست کے سینئر پارلیمنٹیرین راجہ فاروق حیدر خان سے معذرت کر لی
۔اپنے آڈیو پیغام میں سردار تنویر الیاس خان نے بتایا ہے کہ انہوں نے راجہ فاروق حیدر خان سے فون پر معذرت کی ہے جو انہوں نے قبول کر لی۔وزیر اعظم نے کہا کہ راجہ فاروق حیدر خان سینئر پارلیمنٹیرین ہیں،میں نے ہمیشہ ان کا دلی طور پر احترام کیا ہے،گزشتہ دنوں باغ میں شہید اول سید خادم حسین شہید کی برسی کے موقع پر بھی میں نے یہ کہا کہ راجہ فاروق حیدر خان ہمارے خطہ کے بلند پایہ،دبنگ اور اپنی نوعیت کے منفرد ترین لیڈر ہیں جن کے ساتھ ہمارا دل کا تعلق ہے،
اپنے آڈیو پیغام میں وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اسمبلی سیشن کے دوران ہیٹ آف دی موومنٹ میں ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا جس سے ماحول تلخ ہوا۔وزیر اعظم نے مسلم لیگ نواز اور دیگر سیا سی جماعتوں کے ورکرز سے کہا کہ وہ تلخ صورت حال کو ختم کر کے شہر کے حالات نارمل کریں۔ اپنے پیغام میں وزیر اعظم نے کہا کہ وزیر قانون فہیم اختر ربانی کے والد اس ایوان کے سینئر پارلیمنٹیرین رہ چکے ہیں، ہمارے سینئر پارلیمنٹرینز ان کے ساتھی رہ چکے ہیں،ان کا تعلق شہداء کی دھرتی سے ہے جو سبز علی خان اور ملی خان سے متعارف ہے،ہیٹ أف دی مومنٹ میں یہ ناخوشگوار واقعہ پیش آیا ہے،جس پر میری ساری ٹیم راجہ محمد فاروق حیدر خان سے معذرت خواہ ہے۔
قبل ازیں وزیر قانون فہیم اخترربانی نے بھی اپنے ویڈیو پیغام میں قانون ساز اسمبلی کے اندر ہونے والے واقعہ پر راجہ فاروق حیدر خان سے معذرت کر لی ہے۔ راجہ فاروق حیدر خان نے چھتر چوک پہنچ کر اپنے پیروکاروں اور مسلم لیگی کارکنوں سے تمام بند سڑکیں کھولنے کی اپیل کی ہے۔ راجہ فاروق حیدر خان کی جانب سے راستے کھولنے کی اپیل کے بعد تمام شاہراہیں ٹریفک کے لیے کھول دی گئیں۔