تل ابیب(امت نیوز) مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید اور ایک خاتون زخمی ہوگئی۔
فلسطینی سرکاری ایجنسی ’’وفا‘‘ کی خبر کے مطابق اسرائیلی فورسز نے رام اللہ کے شمال میں واقع سیلزون ریفیوجی کیمپ کے قریب دھاوا بول دیا اور گاڑیوں میں سوار 3 فلسطینیوں کو گولیاں مار دیں۔
اس واقعے میں فلسطینی باسل بیسبس اور خالد عنبر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، جب کہ سیلمی رافت زخمی ہوئی ہیں۔
اسرائیلی فورسز نے ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی لاشوں کو اپنے قبضے میں لینے کے علاوہ زخمی فلسطینی خاتون کو بھی حراست میں لے لیا۔
دوسری جانب اسرائیلی جیلوں کی انتظامیہ نے فلسطینی اسیران کی اہل خانہ سے ملاقاتیں منسوخ کر دیں۔
یہ فیصلہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے ایک فلسطینی کو حراست میں لینے کے بعد کیا گیا، جس پر مبینہ طور پر ایک گارڈ پر چاقو سے حملہ کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
دریں اثناء مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں انتظامی حراست کے ردعمل میں بھوک ہڑتال کرنے والے 30 فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرہ کیا گیا۔
البیرے شہر میں ثقافتی مرکز کے سامنے لگائے گئے خیمے میں درجنوں افراد جمع ہوئے اور ہاتھوں میں بھوک ہڑتالی فلسطینیوں کی تصویریں اٹھا کر بیرے اور رام اللہ کی گلیوں میں مارچ کیا۔
فلسطینی قیدیوں کی لیگ کے سربراہ قدورا فارس نے کہا کہ انہوں نے اس بڑے مسئلے کی طرف سب کی توجہ مبذول کرانے کے لیے اس مظاہرے کا اہتمام کیا۔
فارس نے زور دے کر کہا کہ یہ مسئلہ اب صرف بھوک ہڑتال کرنے والوں کا نہیں بلکہ اس سے سیکڑوں انتظامی قیدیوں اور ہزاروں افراد کو انتظامی حراست میں لینے کا خطرہ بھی لاحق ہے۔