سیاحوں کی آمد: سعودیہ نے دیگر عرب ملکوں کو پیچھے چھوڑ دیا

ریاض(امت نیوز) سعودی عرب کو تمام عرب ممالک میں سیاحوں کی آمد اور تعداد کے اعتبار سے پہلا ملک قرار دیا گیا ہے۔ یہ بات ورلڈ ٹورسٹ آرگنائزیشن کی طرف سے 2022 سے متعلق جاری کردہ اعداو شمار میں بتائی گئی ہے۔
ڈبلیو ٹی او کے مطابق 18 ملین سیاحوں نے 2022 کے دوران سعودی عرب کا رخ کیا۔ یہ تعداد کسی بھی دوسرے عرب ملک میں آنے والے سیاحوں کی تعداد سے زیادہ بلکہ بہت زیادہ ہے۔
ڈبلیو ٹی او کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق دوسرا عرب ملک جہاں سیاحوں کی آمد و رفت زیادہ رہی وہ متحدہ عرب امارات ہے۔
امارات کا وزٹ کرنےوالے سیاحوں کی تعداد 14.8 ملین رہی، جو سعودی عرب کے مقابلے میں 3.2ملین کم ہے۔
تیسرے نمبرپر ورلڈ ٹورسٹ آرگنائزیشن نے مراکش کو دکھایا ہے جہاں سیاحوں کی آمد 11 ملین رہی جبکہ شام اس فہرست میں چوتھے نمبر پر آیا جہاں سیاحوں کی آمد کی تعداد 8.5 ملین رہی۔
سیاحت سے متعلق اس عالمی ادارے نے تیونس کو 5.7 ملین سیاحوں کے ساتھ پانچویں اور مصر کو 5.2 ملین سیاحوں کی امد کی بنیاد پر چھٹی پوزیشن پر رکھا ہے۔
دیگر ملکوں میں بحرین 4.3 ملین، اردن 3.5 ملین ، قطر 2.9 ملین اور عمان 2.3 ملین سیاحوں کے ساتھ نمایاں رہے۔
سیاحت کے ان ٹاپ 10 ملکوں کے بعد الجیریا میں2 ملین ساحوں کی آمد ریکارڈ کی گئی، لبنان میں 1.6 ملین سیاح آئے، عراق میں 1.5 ملین ، یمن میں 1ملین ، سوڈان میں آٹھ لاکھ اور فلسطین میں چار لاکھ سیاحوں کی آمد ہوئی۔ سب سے کم سیاحوں کی تعداد کویت میں آئی، جہاں 203000 سیاحوں کی آمد ہوئی۔
سیاحت کو سعودی عرب نے اپنے ویژن 2030 میں بھی اہم ترین ترجیح قرار دیا ہے۔ سعودی ویژن کے مطابق اس کا آئندہ سالانہ ہدف 100 ملین سیاحوں کی میزبانی ہوگا۔
نیوم سٹی کا قیام اس سلسلے میں اہم ترین ثابت ہو گا۔