پارلیمنٹ کے 18 ستمبر کو شروع ہونے والے سیشن میں قرارداد لائی جائے گی، فائل فوٹو
پارلیمنٹ کے 18 ستمبر کو شروع ہونے والے سیشن میں قرارداد لائی جائے گی، فائل فوٹو

بھارتی حکومت نے ’’برٹش راج‘‘ دور کے 2 ہزار قوانین منسوخ کردیئے

نئی دہلی(امت نیوز) بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے برطانوی سامراج کے چھوڑے ہوئے 2 ہزار قوانین کالعدم کر دیئے۔
صوبہ گجرات کے شہر جمنا گڑھ میں عوامی جلسے سے خطاب میں مودی نے کہا کہ بعض ترقی یافتہ اقتصادیات کی خراب کارکردگی کے باوجود بھارت دنیا کی پانچویں بڑی اقتصادی طاقت کی حیثیت سے ابھرا ہے، اس سے پہلے ہم دنیا کی دسویں بڑی معیشت تھے۔
انہوں نے برطانوی راج کے دور سے چلے آرہے قوانین کو بوسیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ فیکٹریوں کے بیت الخلاء کی صفائی نہ کرانے جیسے ثانوی نوعیت کے مسئلوں پر صنعتکاروں کو قید و بند میں ڈالنے والے 2 ہزار سے زائد قوانین کو کالعدم کر دیا گیا ہے لیکن ہمیں اس بارے میں اور بھی اقدامات کرنے ہوں گے۔
مودی نے کہا کہ معمولی مسائل پر انسانوں کو جیلوں میں بند کرنا "غلامانہ ذہنیت” کی عکاسی کرتا ہے۔ ہم نے اس ذہنیت سے چھُٹکارے کے لئے مہم شروع کردی ہے۔ یہ مہم پوری رفتار سے جاری رہے گی۔
وزیراعظم مودی نے کہا کہ "ہم نے قوانین بدل دئیے ہیں اور ہمارا یہ اقدام دنیا میں ہمارے درجے کو بھی تبدیل کرے گا۔ 2014 میں جب میں وزیر اعظم بنا تو کام کرنے کی سہولیات کی فہرست میں بھارت 142 ویں نمبر پر تھا۔ ہم نے 5 سے 6 سال تک خوب محنت کی اور اس وقت ہم دنیا میں پُرسہولت کام کی فہرست میں 63 ویں نمبر پر ہیں”۔