اسلام آباد:سپریم کورٹ نے ہیومن رائٹس سیل سائیڈ پراعظم سواتی اورارشد شریف معاملے کا نوٹس لے لیا،چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے کہاکہ ہمیں افسوس ہے آپ کے ساتھ جو کچھ ہوا ہے ، آپ کو علم نہیں کہ آپ کے کون کون سے دشمن ہو سکتے ہیں ، پتہ نہیں یہ کس نے کیا ہے ۔
نجی ٹی وی کے مطابق اعظم سواتی کیس میں چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے کہاکہ ارشد شریف کی والدہ کے خط پر کارروائی شروع کردی ہے ، کینیا جانے والی ٹیم بھی واپس آ چکی ہے، عدالت کا کام تفتیش کرنا نہیں ، عدالت کے پاس مواد ہونا چاہئے تاکہ سوالات کے جواب مل سکیں۔
عظم سواتی نے کہاکہ جو ویڈیو میرے اہلخانہ کو بھیجی گئی وہ ججز کے علاوہ کسی کو دکھا نہیں سکتا ، پی ٹی آئی سینیٹر کمرہ عدالت میں آبدیدہ ہو گئے ۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ویڈیو کسی کو دکھانے کی ضرورت نہیں ، متعلقہ اداروں کو کہیں گے ویڈیو انٹرنیٹ سے ہٹا دیں ، ہم آپ کا کیس ہیومن رائٹس سیل میں دیکھ رہے ہیں ، ہمیں افسوس ہے آپ کے ساتھ جو کچھ ہوا ہے ، آپ کو علم نہیں کہ آپ کے کون کون سے دشمن ہو سکتے ہیں ، پتہ نہیں یہ کس نے کیا ہے ۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے کہاکہ آج کل سچ کو تلاش کرنا مشکل ہو چکاہے، سچ جھوٹ کئی تہوں میں چھپا ہوتا ہے ، اعظم سواتی آپ کی درخواست کا جائزہ لے رہے ہیں معاملے کو قانون کے مطابق ہی دیکھا جائے گا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ سپریم کورٹ خود سے تحقیقات نہیں کر سکتی ، سواتی صاحب اللہ آپ کو صبر دے۔
اعظم سواتی نے کہاکہ اپنی ویڈیو صرف سپریم کورٹ ججز کو دکھا سکتا ہوں ، چیف جسٹس نے کہاایچ آر سیل سارامعاملہ دیکھ رہا ہے ، کہتے ہیں تو آج ہی آپ کو دوبارہ بلا لیتے ہیں ،ضرورت ہوئی تو ضرور مداخلت کریں گے ۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے کہاکہ سواتی صاحب پتہ نہیں آپ کے کتنے دشمن ہوں گے ،سواتی صاحب آپ کہہ رہے ہیں تویقینااس کی وجہ ہوں گی ۔
سینیٹراعظم سواتی دوران سماعت روسٹرم پرآگئے ،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ اعظم سواتی آپ کا مقدمہ ہیومن رائٹس سیل نے ٹیک اپ کیا ہوا ہے، مبینہ ویڈیو کے معاملے پر افسردہ ہیں ، مبینہ ویڈیو پر ہیومن رائٹس سیل نے تحقیق شروع کردی ، آپ کبھی سپریم کورٹ کے ریسٹ ہاﺅس میں نہیں ٹھہرے ،سینیٹر اعظم سواتی نے کہاکہ جی آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں میں کوئٹہ فیڈرل لاج میں ٹھہرا تھا۔