قطر(اُمت نیوز)فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کے سابق صدر سیپ بلاٹر کا کہنا ہے کہ قطر کو ورلڈکپ 2022 کی میزبانی دینا غلط فیصلہ تھا۔
86 سالہ بلاٹر فیفا کی عالمی گورننگ باڈی کے صدر تھے جب 2010 میں قطر کو 2022 کے فٹبال ورلڈکپ کی میزبانی دی گئی۔
سوئٹزر لینڈ کے ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے فیفا کے سابق صدر نے کہا کہ قطر ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لیے ایک بہت چھوٹا ملک ہےاور فٹبال ورلڈ کپ اس کے لیے بہت بڑا ہے۔
فیفا کی ایگزیکٹو کمیٹی نے 12 سال قبل امریکا کے بجائے اس ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لیے قطر کو 14 میں سے 8 ووٹ دے کر ایونٹ کی میزبانی سے نوازا تھا۔
فیفا کے سابق صدر نے کہا کہ یہ ایک برا انتخاب تھا اور میں اس وقت صدر کی حیثیت سے اس کا ذمہ دار تھا۔ یوئیفا کے سابق صدر مائیکل پلاٹینی اور ان کی ٹیم کے چار ووٹوں کی بدولت ورلڈ کپ کی میزبانی امریکا کے بجائے قطر کو مل گئی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ فیفا نے 2012 میں میزبان ممالک کے انتخاب کے لیے استعمال ہونے والے معیار کو ایڈجسٹ کیا تھا جب قطر میں ورلڈ کپ اسٹیڈیم کی تعمیر کرنے والے تارکین وطن شہریوں کے ساتھ سلوک کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا گیا تھا۔
بلاٹر نے17 سال فیفا کے صدر کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں لیکن پھر 2015 میں غیر قانونی طور پر یوئیفا کے سابق صدر مائیکل پلاٹینی کو 20 لاکھ ڈالرز سے زائد رقم منتقل کرنے کے الزام میں انہیں عہدے سے مستعفی ہونا پڑا۔
واضح رہے کہ قطر کو ہم جنس تعلقات، انسانی حقوق اور تارکین وطن شہریوں کے ساتھ سلوک کے بارے میں اس کے مؤقف پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
قطر میں ہونے والے ورلڈکپ کا آغاز 20 نومبر کو میزبان ملک اور ایکواڈور کے درمیان مقابلے سے ہوگا۔فٹبال ورلڈ کپ کی 92 سالہ تاریخ میں پہلی بار یہ ٹورنامنٹ مشرق وسطیٰ میں منعقد ہورہا ہے