لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ لندن میں بیٹھا مفرور نواز شریف اور شہباز آرمی چیف کی تعینات کا فیصلہ کر رہے ہیں یہ تماشا ادارے کو مضبوط نہیں ہونے دے رہا۔
لانگ مارچ میں شرکا سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مسائل کی سب سے بڑی وجہ قانون کی حکمرانی نہ ہونا ہے، پاکستان میں طاقتورکو کچھ نہیں کہا جاتا وہ جو چاہے کر سکتا ہے۔
عمران کان کا کہنا تھا کہ وزیر آباد واقعہ کی ایف آئی آر درج نہیں کروا سکتا۔ شہباز لندن میں جا کر مفرور بھائی سے پاکستان کے فیصلے کرے گا، شہباز مفرورنواز شریف سے اہم عہدے کے سربراہ کی تعیناتی پر بات کرے گا، یہ آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ کرنے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ میرے خلاف ان لوگوں نے تین مرتبہ لانگ مارچ این آر او لینے کے لیے کیے، میں نے پہلے دن ان کو کہا تھا کہ این آراو نہیں دوں گا، اس شخص کے اقدار میں آنے کے بعد منی لانڈرنگ کیس کے تین گواہ مر گئے، شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے بعد کیس کا تفتیشی افسربھی مر گیا، آج تک نہیں پتہ چلا کہ گواہ اور تفتیشی افسر کیسے مر گئے،
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مسائل کی سب سے بڑی وجہ قانون کی حکمرانی نہ ہونا ہے، پاکستان میں طاقتورکو کچھ نہیں کہا جاتا وہ جو چاہے کر سکتا ہے، اعظم سواتی کا کیس دیکھ لیں، مجھ پر بھی قاتلانہ حملہ ہوا ہے، پارٹی کا سربراہ ہوں اوراپنے اوپر حملے کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کروا سکتا، جس معاشرے میں قانون کی حکمرانی نہیں وہ کبھی ترقی نہیں کر سکتا، برطانیہ میں بیٹھے پاکستانیوں سے پوچھیں وہاں انصاف کیسا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 70 سالہ زندگی میں پوری دنیا گھوما ہوں، پاکستان کے حالات کیوں ایسے ہیں کہ دنیا سے مانگ کر وقت گزارتے ہیں، وزیراعظم اس شخص سے لندن میں ملتا ہے جو جھوٹ بول کر فرار ہو گیا تھا، یہ وہی نواز شریف ہے جو مشرف سے معاہدہ کرکے بیرون ملک گیا تھا، یہ وہی نواز ہے جو جھوٹ بولتا رہا معاہدہ نہیں ہوا کیا پھر معاہدہ سامنے آیا، شہباز شریف اپنے مفرور بھائی سے لندن میں ملتا ہے جو سزا یافتہ ہے، شہباز شریف خود وہ شخص ہے جس پر فرد جرم عائد ہونے جا رہی تھی، اس شخص کو پاکستان کو وزیراعظم بنا کر اداروں کے اوپربٹھا دیا گیا۔