لاہور ہائیکورٹ نے جعلی نکاح نامہ ختم کر نے کی اپیل منظور کرتے ہوئے 10 سال بعد فیصلہ سنا دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد حسین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لڑکی کی مرضی کے بغیر ہونے والے نکاح کو برقرار نہیں رکھا جا سکتا ،بار ثبوت لڑکے نے دینا ہے کہ نکاح خاتون کی مرضی سے ہوا یانہیں۔ عدالت نے ٹرائل کورٹ کے نکاح کو درست ماننے کے فیصلہ کو بھی کالعدم قرار دیدیا ، جسٹس عابد حسین نے 9 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا ۔