نواز لیگ کا ترجمان ہونے کے دعویدار شخص کے نواز شریف پر سنگین الزامات

لندن میں مسلم لیگ نون کا ترجمان ہونے کے دعوے دار  ایک غیر معروف  شخص تسنیم حیدر شاہ  نے سابق وزیر اعظم نواز شریف پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعوٰی کیا ہے کہ عمران خان اور  سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی سازش لندن میں نواز شریف کی موجودگی میں تیار ہوئی ، اور وزیر آباد حملے کے لیے اسے شوٹر فراہم کرنے کو کہا گیا جس سے اس نے معذرت کر لی۔ تسنیم حیدر کے مطابق بعد ازاں نواز لیگ کے ناصر بٹ نے یہ کام انجام دیا۔

دوسری طرف نواز لیگ نے تسنیم حیدرشاہ کو پارٹی کا ترجمان یا عہدیدار ماننے سے انکار کرتے ہوئے مذکورہ شخص کے الزامات اور دعووں کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔
مسلم لیگ ن برطانیہ کے صدر زبیر گل کے کہنا ہے کہ تسنیم حیدر شاہ نامی شخص نہ تو پارٹی کا ترجمان ہے  اور نہ ہی  ذمہ دار یاکارکن ہے ۔ واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر زیر گردش تصویروں میں مذکورہ شخص  کی نواز شریف سے ہاتھ ملاتے ہوئے بھی  ایک تصویر موجود ہے جس کے حوالے سے زبیر گل کا کہنا ہے کہ یہ شخص لندن میں پارٹی آفس کے باہر آتا رہتا ہے جہاں دیگر کارکنوں کے ساتھ اس نے بھی سیلفی بنوا لی ہوگی۔

مریم نواز کے پولیٹیکل سیکریٹری ذیشان ملک نے بھی ٹویٹر بیان میں کہا ہے کہ یہ شخص ترجمان تو دور کی بات ، آج اسے پہلی بار دیکھا ہے۔دوسری طرف تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے تسنیم حیدر کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ شخص شریف فیملی کا خاص آدمی ہے ، اس کے الزامات کی تحقیقات ضروری ہے
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں تسنیم حیدر شاہ نے یہ دعوی کیا ہے کہ وہ گذشتہ 20 برس سے مسلم لیگ نون کے ساتھ منسلک ہے اور پچھلے پانچ سال سے لندن میں پارٹی کا ترجمان بھی ہے۔ تسنیم شاہ کا دعویٰ ہے کہ نواز شریف کے ساتھ حسن نواز کے دفتر میں ان کی ملاقات ہوئی، مجھے میٹنگ کے لیے بلا کر کہا گیا کہ ارشد شریف اور عمران خان کو قتل کرنا ہے اور یہ کام آرمی چیف کے تقرر سے پہلے ہونا چاہیے ۔ تسنیم حیدر کے مطابق ناصر بٹ نے نواز شریف سے میرا تعارف اس طرح کرایا تھا کہ میں گجرات کا مضبوط آدمی ہوں اور شوٹر فراہم کر سکتا ہوں۔
اس پر نواز شریف نے مجھے کہا کہ شوٹر آپ مہیا کریں ہم آپ کو وزیرآباد میں جگہ دیں گے، اور واردات کا الزام پنجاب حکومت پر آئے گا ۔جب میں نے ایسا کرنے سے انکار کیا تو مجھے بتایا گیا کہ ہم نے شوٹرز کا بندوبست کر لیا ہے۔
جب میڈیا نے تسنیم حیدر سے الزامات کے حوالے سے ثبوت مانگے تو اس کا کہنا تھا کہ اس کے پاس تصاویر موجود ہیں تاہم وہ بعد میں فراہم کرے گا۔