تنزانیہ کی صدر نےآزادی تقریبات کا بجٹ بچوں کے ہوسٹل پرلگا دیا

افریقی ملک تنزانیہ کی صدر سامعہ سلوہو حسن نے جمعہ 9 دسمبر کو ہونے والی یوم آزادی کی تقریبات منسوخ کر دیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تنزانیہ کی صدر سامعہ سلوہو حسن نے جمعہ 9 دسمبر کو ہونے والی یوم آزادی کی تقریبات منسوخ کرتے ہوئے ہدایت جاری کی ہے کہ تقریبات کا بجٹ ملک میں اسکول کے بچوں کے لیے ہاسٹل بنانے کے لیے استعمال کیا جائے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ تنزانیہ کے 61 ویں یوم آزادی کی تقریبات پر 4 لاکھ 45 ہزار ڈالرز کی لاگت آنی تھی لیکن یہ رقم اب ملک کے 8 پرائمری اسکولوں میں ہاسٹل کی تعمیر کے لیے استعمال کی جائے گی۔
تنزانیہ کے وزیر مملکت نے پیر کے روز کہا کہ تقریبات کا بجٹ صدر کے حکم کے مطابق انتظامیہ کو تقسیم کر دیا گیا ہے۔
تنزانیہ میں عام طور پر یوم آزادی کی تقریبات شاندار طریقے سے سرکاری طور پر منائی جاتی ہیں۔تاہم یہ پہلا موقع نہیں ہے جب تنزانیہ نے جشن آزادی کی تقریبات منسوخ کی ہیں۔
اس سے قبل 2015 میں اس وقت کے صدر جان مگوفولی نے یوم آزادی کی تقریبات منسوخ کیں اور فنڈز کو تجارتی دارالحکومت دارِسلام میں سڑکوں کی تعمیر پر خرچ کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ 2020 میں بھی انہوں نے ایسا ہی کیا اور ہدایت کی کہ بجٹ طبی سہولیات کے لیے استعمال کیا جائے۔